وفاقی حکومت کا بجٹ فنانسنگ کیلئے بینکوں پر انحصار بڑھ گیا نجی شعبے کا سرمایہ کاری سے گریز
رواں مالی سال نجی بینکوں سے وفاقی حکومت نے 156.58فیصد زائد قرضے لیے
SINGAPORE:
وفاقی حکومت نے بجٹ فنانسنگ کیلیے نجی بینکوں پر انحصار بڑھا دیا اور رواں مالی سال کے ابتدائی20 روز میں شیڈولڈ بینکوں سے 156.58فیصد اضافے سے 73 ارب 49کروڑ90لاکھ روپے کے نئے قرضے لیے جبکہ نجی شعبے نے بینکوں کو 67 ارب54کروڑ50لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے، یہ رجحان اس بات کی عکاسی ہے کہ نجی شعبہ غیریقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاری کرنے سے گریز کر رہا ہے جو معیشت کیلیے اچھی خبرنہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 20 روز کے دوران مقامی بینکوں سے نیٹ حکومتی قرضوں کی مالیت 11 ارب 64 کروڑ60 لاکھ روپے رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 31ارب 77 کروڑ80لاکھ روپے کے قرضے لیے گئے تھے،
اس طرح مذکورہ 3 ہفتوں کے دوران وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے 63.35 فیصد کم قرضے لیے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق یکم تا20جولائی 2012 تک بجٹ سپورٹ کیلیے حکومتی قرضوں کی مالیت 1ارب59کروڑ روپے رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 27ارب 72 کروڑ 30لاکھ روپے رہی تھی، اس طرح بجٹ سپورٹ کیلیے حکومتی قرضوں میں 94.26 فیصدکمی آئی، اسی مدت میں وفاقی حکومت نے مرکزی بینک کو56ارب 30 کروڑ 90لاکھ روپے واپس کیے
جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 44 ارب 8 کروڑ 80 لاکھ روپے واپس کیے گئے تھے، ان 3 ہفتوں کے دوران صوبائی حکومتوں نے بھی 14 ارب 58کروڑ90 لاکھ روپے واپس کیے جبکہ گزشتہ مالی سال 45 ارب 96 کروڑ 70 لاکھ کے قرضے لیے گئے تھے، اس دوران بلوچستان حکومت نے 64 کروڑ 10لاکھ روپے کے قرضے لیے جبکہ خیبرپختونخوا حکومت نے 4 ارب 83 کروڑ 30لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے،
پنجاب حکومت نے 2 ارب 1 کروڑ 10 لاکھ روپے کے قرضے لیے تاہم سندھ حکومت نے 12ارب40کروڑ80لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے، اس کے علاوہ آزادجموں وکشمیر 21 کروڑ 70لاکھ روپے اور گلگت بلتستان حکومت نے 79کروڑ 40 لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے۔ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 3ہفتوں کے دوران شیڈولڈ بینکوں سے 73 ارب 49 کروڑ90لاکھ روپے کے قرضے لیے گئے جو سب کے سب وفاقی حکومت نے لیے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں وفاقی حکومت نے شیڈولڈ بینکوں سے 28 ارب 64کروڑ 50 لاکھ روپے کے قرضے لیے تھے،
اس طرح رواں مالی سال نجی بینکوں سے وفاقی حکومت نے 156.58فیصد زائد قرضے لیے جبکہ صوبائی حکومتوں نے نجی بینکوں سے کوئی قرضہ نہیں لیا، کموڈیٹی آپریشنز کیلیے یکم سے 20 جولائی2012 تک10ارب17کروڑ90لاکھ روپے لیے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 4ارب9کروڑ40لاکھ روپے کے قرضے لیے گئے تھے،
دیگر مدوں میں نجی بینکوں کو 12 کروڑ 20لاکھ روپے واپس کیے گئے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ہفتوں میں غیرحکومتی شعبے نے 75ارب69کروڑ90لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے جبکہ مالی سال 2011-12 کی اسی مدت میں 70ارب 67کروڑ80لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے گئے تھے،
نجی شعبے نے اس دوران بینکوں کو 67 ارب 54 کروڑ 50 لاکھ روپے اورپبلک سیکٹرانٹرپرائزز (پی ایس ایز) نے 8 ارب 3 کروڑ 20 لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے، نجی شعبے نے گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 66 ارب 9کروڑ 80لاکھ روپے اور پی ایس ایز نے 4ارب 61 کروڑ 20لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے تھے۔
وفاقی حکومت نے بجٹ فنانسنگ کیلیے نجی بینکوں پر انحصار بڑھا دیا اور رواں مالی سال کے ابتدائی20 روز میں شیڈولڈ بینکوں سے 156.58فیصد اضافے سے 73 ارب 49کروڑ90لاکھ روپے کے نئے قرضے لیے جبکہ نجی شعبے نے بینکوں کو 67 ارب54کروڑ50لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے، یہ رجحان اس بات کی عکاسی ہے کہ نجی شعبہ غیریقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاری کرنے سے گریز کر رہا ہے جو معیشت کیلیے اچھی خبرنہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 20 روز کے دوران مقامی بینکوں سے نیٹ حکومتی قرضوں کی مالیت 11 ارب 64 کروڑ60 لاکھ روپے رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 31ارب 77 کروڑ80لاکھ روپے کے قرضے لیے گئے تھے،
اس طرح مذکورہ 3 ہفتوں کے دوران وفاقی اورصوبائی حکومتوں نے 63.35 فیصد کم قرضے لیے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق یکم تا20جولائی 2012 تک بجٹ سپورٹ کیلیے حکومتی قرضوں کی مالیت 1ارب59کروڑ روپے رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 27ارب 72 کروڑ 30لاکھ روپے رہی تھی، اس طرح بجٹ سپورٹ کیلیے حکومتی قرضوں میں 94.26 فیصدکمی آئی، اسی مدت میں وفاقی حکومت نے مرکزی بینک کو56ارب 30 کروڑ 90لاکھ روپے واپس کیے
جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 44 ارب 8 کروڑ 80 لاکھ روپے واپس کیے گئے تھے، ان 3 ہفتوں کے دوران صوبائی حکومتوں نے بھی 14 ارب 58کروڑ90 لاکھ روپے واپس کیے جبکہ گزشتہ مالی سال 45 ارب 96 کروڑ 70 لاکھ کے قرضے لیے گئے تھے، اس دوران بلوچستان حکومت نے 64 کروڑ 10لاکھ روپے کے قرضے لیے جبکہ خیبرپختونخوا حکومت نے 4 ارب 83 کروڑ 30لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے،
پنجاب حکومت نے 2 ارب 1 کروڑ 10 لاکھ روپے کے قرضے لیے تاہم سندھ حکومت نے 12ارب40کروڑ80لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے، اس کے علاوہ آزادجموں وکشمیر 21 کروڑ 70لاکھ روپے اور گلگت بلتستان حکومت نے 79کروڑ 40 لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے۔ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 3ہفتوں کے دوران شیڈولڈ بینکوں سے 73 ارب 49 کروڑ90لاکھ روپے کے قرضے لیے گئے جو سب کے سب وفاقی حکومت نے لیے، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں وفاقی حکومت نے شیڈولڈ بینکوں سے 28 ارب 64کروڑ 50 لاکھ روپے کے قرضے لیے تھے،
اس طرح رواں مالی سال نجی بینکوں سے وفاقی حکومت نے 156.58فیصد زائد قرضے لیے جبکہ صوبائی حکومتوں نے نجی بینکوں سے کوئی قرضہ نہیں لیا، کموڈیٹی آپریشنز کیلیے یکم سے 20 جولائی2012 تک10ارب17کروڑ90لاکھ روپے لیے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 4ارب9کروڑ40لاکھ روپے کے قرضے لیے گئے تھے،
دیگر مدوں میں نجی بینکوں کو 12 کروڑ 20لاکھ روپے واپس کیے گئے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 3 ہفتوں میں غیرحکومتی شعبے نے 75ارب69کروڑ90لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے جبکہ مالی سال 2011-12 کی اسی مدت میں 70ارب 67کروڑ80لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے گئے تھے،
نجی شعبے نے اس دوران بینکوں کو 67 ارب 54 کروڑ 50 لاکھ روپے اورپبلک سیکٹرانٹرپرائزز (پی ایس ایز) نے 8 ارب 3 کروڑ 20 لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے، نجی شعبے نے گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 66 ارب 9کروڑ 80لاکھ روپے اور پی ایس ایز نے 4ارب 61 کروڑ 20لاکھ روپے کے قرضے واپس کیے تھے۔