اعجاز بٹ نے ذکا اشرف سے استعفے کا مطالبہ کردیا
ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی بھی شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہوجائے، اعجاز بٹ
اعجاز بٹ نے جنوبی افریقہ کے ہاتھوں پاکستان کی شکست پر چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کے استعفے کا مطالبہ کرڈالا۔
دبئی سے لاہور آمد پر میڈیا سے بات چیت میںپاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور ٹیسٹ کرکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے تمام میچز ہارنے سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ ٹیم کا انتخاب کرتے وقت کہیں نہ کہیں خرابی ضرور ہے، اس بد ترین شکست پرنہ صرف ٹیم انتظامیہ،سلیکشن کمیٹی بلکہ چیئر مین پی سی بی کو بھی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
دورہ جنوبی افریقہ کی تیاری کا مناسب وقت نہ ملنے کے بارے میں اعجاز بٹ نے کہا کہ یہ شکست کی خفت کو مٹانے کا بہانہ ہے کیوں کہ تمام کر کٹرز پروفیشنل اور ہر قسم کے حالات میں خود کو ڈھالنا ان کی ذمہ داری ہے، تیاری کا مناسب موقع نہ ملنے سے کر کٹ بورڈ کی غیر ذمہ داری کو صاف ظاہر ہوتی ہے ۔ اعجاز بٹ نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پرانے کھلاڑیوں کو نکال کر قومی ٹیم میں نوجوان باصلاحیت کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے۔ سابق چیف ایگزیکٹیو پی سی بی عارف عباسی نے کہا کہ دنیا کی نمبرون سائیڈ کے خلاف کمزور ٹیم کا انتخاب کر کے ہم اچھے نتائج کی توقع کر رہے تھے لیکن ہماری ٹیم میں کوئی ایسی بات ہی نہیں تھی کہ معجزے کی توقع کی جا سکتی۔
دبئی سے لاہور آمد پر میڈیا سے بات چیت میںپاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور ٹیسٹ کرکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ جنوبی افریقہ سے تمام میچز ہارنے سے یہی اندازہ ہوتا ہے کہ ٹیم کا انتخاب کرتے وقت کہیں نہ کہیں خرابی ضرور ہے، اس بد ترین شکست پرنہ صرف ٹیم انتظامیہ،سلیکشن کمیٹی بلکہ چیئر مین پی سی بی کو بھی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہو جانا چاہیے۔
دورہ جنوبی افریقہ کی تیاری کا مناسب وقت نہ ملنے کے بارے میں اعجاز بٹ نے کہا کہ یہ شکست کی خفت کو مٹانے کا بہانہ ہے کیوں کہ تمام کر کٹرز پروفیشنل اور ہر قسم کے حالات میں خود کو ڈھالنا ان کی ذمہ داری ہے، تیاری کا مناسب موقع نہ ملنے سے کر کٹ بورڈ کی غیر ذمہ داری کو صاف ظاہر ہوتی ہے ۔ اعجاز بٹ نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ پرانے کھلاڑیوں کو نکال کر قومی ٹیم میں نوجوان باصلاحیت کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے۔ سابق چیف ایگزیکٹیو پی سی بی عارف عباسی نے کہا کہ دنیا کی نمبرون سائیڈ کے خلاف کمزور ٹیم کا انتخاب کر کے ہم اچھے نتائج کی توقع کر رہے تھے لیکن ہماری ٹیم میں کوئی ایسی بات ہی نہیں تھی کہ معجزے کی توقع کی جا سکتی۔