انتخابی اصلاحات بل کی منظوری جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ دن ہے عمران خان
نواز شریف کو سیاسی طور پر بچانے کے لیے آئین کا مذاق اڑایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انتخابی اصلاحات بل 2017 کی منظوری کو پاکستان میں جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج پاکستان میں جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ دن ہے کیوں کہ پارلیمنٹ سے انتخابی اصلاحات بل منظور ہوگیا ہے جو ایک نااہل شخص کو سیاسی جماعت کا سربراہ بننے کی اجازت دیتا ہے۔
عمران خان نے اپنی ٹوئیٹ میں مزید کہا کہ آج نواز شریف کو سیاسی طور پر بچانے کے لیے آئین کا مذاق اڑایا گیا لیکن قوم کرپٹ مافیا کو مزید حکمرانی کا موقع نہیں دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں الیکشن ریفارمز بل 2017 منظور
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات بل 2017 پیش کیا گیا تھا جسے اپوزیشن کی بھرپور مخالفت کے باوجود منظور کرلیا گیا۔ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے الیکشن ریفارمز بل 2017 کے متن کے مطابق کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو 5 سال سے زائد مدت کے لئے نااہل نہیں کیا جاسکے گا جب کہ صدر مملکت کو عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے الیکشن کمیشن سے مشاورت کا پابند بنا دیا گیا ہے اور مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرانا لازم ہوں گی۔
الیکشن بل کی منظوری کے ساتھ ہی نوازشریف کی بطور پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ یہ بل اس سے قبل سینیٹ سے منظور ہوچکا ہے۔ دونوں ایوان سے منظوری کے بعد بل کو ایوان صدر ارسال کیا جائے گا اور صدر مملکت کے دستخط کے بعد انتخابات بل 2017 قانون بن جائے گا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آج پاکستان میں جمہوریت کی تاریخ کا سیاہ دن ہے کیوں کہ پارلیمنٹ سے انتخابی اصلاحات بل منظور ہوگیا ہے جو ایک نااہل شخص کو سیاسی جماعت کا سربراہ بننے کی اجازت دیتا ہے۔
عمران خان نے اپنی ٹوئیٹ میں مزید کہا کہ آج نواز شریف کو سیاسی طور پر بچانے کے لیے آئین کا مذاق اڑایا گیا لیکن قوم کرپٹ مافیا کو مزید حکمرانی کا موقع نہیں دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں الیکشن ریفارمز بل 2017 منظور
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات بل 2017 پیش کیا گیا تھا جسے اپوزیشن کی بھرپور مخالفت کے باوجود منظور کرلیا گیا۔ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے الیکشن ریفارمز بل 2017 کے متن کے مطابق کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو 5 سال سے زائد مدت کے لئے نااہل نہیں کیا جاسکے گا جب کہ صدر مملکت کو عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لیے الیکشن کمیشن سے مشاورت کا پابند بنا دیا گیا ہے اور مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں کرانا لازم ہوں گی۔
الیکشن بل کی منظوری کے ساتھ ہی نوازشریف کی بطور پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ یہ بل اس سے قبل سینیٹ سے منظور ہوچکا ہے۔ دونوں ایوان سے منظوری کے بعد بل کو ایوان صدر ارسال کیا جائے گا اور صدر مملکت کے دستخط کے بعد انتخابات بل 2017 قانون بن جائے گا۔