موسیٰ لین میں عمارت زمین بوس ہوئے ایک سال بیت گیا
کرائے کے گھر میں رہائش اختیار کرنے پر مجبور ہیں، وزیر اعلیٰ اور گورنر سندھ سے عمارت دوبارہ تعمیر کرانے کی اپیل
لیاری کے علاقے موسیٰ لین میں رہائشی عمارت گرنے کے واقعے کو ایک برس بیت گیا لیکن متاثرین کی آنکھیں تاحال اشکبار اور ان کا غم آج بھی تازہ ہے، ان کا کہنا ہے کہ عمارت دوبارہ تعمیر کرنے کا حکومتی وعدہ آج ایک سال گزرجانے پر بھی پورا نہیں ہوسکا اور وہ دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں، اپنا گھر تو زمیں بوس ہوگیا لیکن وہ کرائے کے مکانات میں رہائش اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
واقعے میں 34 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، ہلاک شدگان میں ایک ایک خاندان کے کئی کئی افراد بھی شامل تھے، تفصیلات کے مطابق آج سے ایک برس قبل 4 اگست 2011 کو لیاری کے علاقے موسیٰ لین کی گلی نمبر 6 میں واقع 6 منزلہ عمارت قصر رقیہ اچانک زوردار دھماکے سے زمیں بوس ہوگئی تھی جس سے پورے علاقے میں گرد و غبار کے بادل چھاگئے تھے۔
واقعے میں 34 افراد جاں بحق ہوگئے تھے، ہلاک شدگان میں ایک ایک خاندان کے کئی کئی افراد بھی شامل تھے، تفصیلات کے مطابق آج سے ایک برس قبل 4 اگست 2011 کو لیاری کے علاقے موسیٰ لین کی گلی نمبر 6 میں واقع 6 منزلہ عمارت قصر رقیہ اچانک زوردار دھماکے سے زمیں بوس ہوگئی تھی جس سے پورے علاقے میں گرد و غبار کے بادل چھاگئے تھے۔