دنیا کا پہلا مچھر بھگانے والا اسمارٹ فون متعارف
ایل جی کا فون کے سیون آئی الٹراسونک لہریں خارج کر کے بیمار کرنے والے مچھروں کو بھگاتا ہے۔
جنوبی کوریا کی مشہور موبائل ساز کمپنی ایل جی نے دنیا کا پہلا 'مچھر بھگانے والا' اسمارٹ فون بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
پاکستان میں بھی اکثر گھرانوں میں مچھر بھگانے والے ریپیلر اور اسپرے خریدے جاتے ہیں لیکن افریقا اور دیگر ایشیائی ممالک میں مچھروں کی بہتات انسانی ہلاکتوں کی اب بھی بڑی وجہ ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ فون الٹراسونک لہریں خارج کرکے مچھروں کو آپ سے دور رکھتا ہے۔
ایل جی کا سیون آئی اسمارٹ فون بہت مہنگا نہیں اور اسے گزشتہ ہفتے بھارتی موبائل کانگریس میں پیش کیا گیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فون مچھروں سے پریشان ممالک میں اچھی فروخت حاصل کرسکتا ہے تاہم اس کی تکنیکی خواص زیادہ متاثر کن نہیں۔
مچھر بھگائے (موسکیٹو اوے ) اس فون کا دوسرا نام بھی ہے جو خون آشام مچھروں کو خاص صوتی لہروں سے دور بھگاتا ہے۔ اس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ مچھر بھگانے والا یہ آلہ ایل جی کی دیگر مصنوعات مثلاً ٹی وی اور ایئرکنڈیشنر سے منسلک ہوسکتا ہے۔ اس میں نہ ہی کوئی دوا ہے اور نہ کوئی کیمیکل بلکہ یہ 30 کلو ہرٹز کی الٹراسونک امواج خارج کرتا ہے جو اس کی کسینگ کی پچھلی طرف سے خارج ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ فون کو سیدھا رکھنے والا ایک اسٹینڈ بھی دستیاب ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=80BY5w_SpsA
کمپنی کے مطابق یہ انسانوں کے لیے مکمل طور پر بے ضرر ہے جسے پہلے بھارت میں اور اس کے بعد دیگر ممالک میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
تاہم امریکن موسکیٹو کنٹرول ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ 15 برس میں مچھر بھگانے والے الٹراسونک آلات پر 10 مطالعے ہوئے ہیں اور یہ تمام آلات مچھر بھگانے میں ناکام رہے ہیں۔ اسی بنا پر یہ فون بھی کوئی اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے گا۔ تاہم ایل جی نے کہا ہے کہ اس نے مچھر بھگاؤ فون کو کئی ٹیسٹ سے گزارا ہے۔ اسے بھارت میں بائیوٹیکنالوجی اینڈ ٹیکسیکولوجی انسٹی ٹیوٹ نے افادیت کا سرٹیفکیٹ بھی دیا ہے۔
پاکستان میں بھی اکثر گھرانوں میں مچھر بھگانے والے ریپیلر اور اسپرے خریدے جاتے ہیں لیکن افریقا اور دیگر ایشیائی ممالک میں مچھروں کی بہتات انسانی ہلاکتوں کی اب بھی بڑی وجہ ہے اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ فون الٹراسونک لہریں خارج کرکے مچھروں کو آپ سے دور رکھتا ہے۔
ایل جی کا سیون آئی اسمارٹ فون بہت مہنگا نہیں اور اسے گزشتہ ہفتے بھارتی موبائل کانگریس میں پیش کیا گیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فون مچھروں سے پریشان ممالک میں اچھی فروخت حاصل کرسکتا ہے تاہم اس کی تکنیکی خواص زیادہ متاثر کن نہیں۔
مچھر بھگائے (موسکیٹو اوے ) اس فون کا دوسرا نام بھی ہے جو خون آشام مچھروں کو خاص صوتی لہروں سے دور بھگاتا ہے۔ اس کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ مچھر بھگانے والا یہ آلہ ایل جی کی دیگر مصنوعات مثلاً ٹی وی اور ایئرکنڈیشنر سے منسلک ہوسکتا ہے۔ اس میں نہ ہی کوئی دوا ہے اور نہ کوئی کیمیکل بلکہ یہ 30 کلو ہرٹز کی الٹراسونک امواج خارج کرتا ہے جو اس کی کسینگ کی پچھلی طرف سے خارج ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ فون کو سیدھا رکھنے والا ایک اسٹینڈ بھی دستیاب ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=80BY5w_SpsA
کمپنی کے مطابق یہ انسانوں کے لیے مکمل طور پر بے ضرر ہے جسے پہلے بھارت میں اور اس کے بعد دیگر ممالک میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا۔
تاہم امریکن موسکیٹو کنٹرول ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ 15 برس میں مچھر بھگانے والے الٹراسونک آلات پر 10 مطالعے ہوئے ہیں اور یہ تمام آلات مچھر بھگانے میں ناکام رہے ہیں۔ اسی بنا پر یہ فون بھی کوئی اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے گا۔ تاہم ایل جی نے کہا ہے کہ اس نے مچھر بھگاؤ فون کو کئی ٹیسٹ سے گزارا ہے۔ اسے بھارت میں بائیوٹیکنالوجی اینڈ ٹیکسیکولوجی انسٹی ٹیوٹ نے افادیت کا سرٹیفکیٹ بھی دیا ہے۔