گوادر حملہ آوروں نے 6 مزدوروں کو قطار میں کھڑا کرکے گولی ماردی
مکران کوسٹل ہائی وے پر محنت کشوں کی پہلے شناخت پریڈ کی گئی، تعلق ژوب سے تھا، دہشت گردوں نے 12 سالہ بچے کو چھوڑ دیا
ضلع گوادر کے علاقے پسنی اور تربت میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 6 مزدوروں سمیت 7افراد جاں بحق ہو گئے۔
گلستان کاریز میں ایف سی کے آپریشن میں ایک شخص ہلاک جبکہ اہلکار سمیت 2 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو پسنی سے 25کلومیٹر دور شادی کور کے علاقے میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے6مزدوروں عبدالحلیم، یوسف، نوردین، کالو جان، یامین اور رحمت کو قتل کر دیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق مقتولین مکران کوسٹل ہائی وے کے تعمیراتی کام پر مامور تھے، حملہ آوروں نے تمام مزدوروں کو شناخت پریڈ کے بعد لائن میں کھڑا کر کے گولیاں ماریں جبکہ ایک 12سالہ بچے کو چھوڑ دیا، مقتولین کا تعلق بلوچستان کے علاقے ژوب سے بتایا جاتا ہے۔
موقع پر موجود ڈی پی او گوادر سید غیاث الدین نے میڈیا کو بتایا کہ خفیہ ذرائع نے 4 روز قبل ممکنہ دہشتگردی کے بارے میں بتایا تھا تاہم ضلعی افسران نے میری بات پر توجہ نہیں دی۔ واقعے کیخلاف نوجوانان ایکشن کمیٹی نے مرکزی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ پشتونوں پر ہر جگہ زمین تنگ کی جا رہی ہے، انھوں نے چیف جسٹس ہائیکورٹ، گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ دریں اثناء گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی نے کمشنر مکران ڈویژن سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے پرسخت برہمی کا اظہار کیا اور دہشتگردوں کیخلاف بھرپور کارروائی کی ہدایت کی۔
لاہور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مرحومین کیلیے دعائے مغفرت کی۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق تربت کے علاقے کوشقلات میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے جیکب آباد کے رہائشی سبزی فروش مشتاق کو قتل کر دیا۔ ادھر گلستان کاریز میں ایف سی کی گشتی پارٹی پر مسلح افراد نے فائرنگ کر دی جس سے ایک اہلکار زخمی ہو گیا، جوابی کارروائی میں عبدالحبیب ہلاک اور فیض اللہ زخمی ہو گیا جو کہ باپ بیٹا بتائے جاتے ہیں۔
گلستان کاریز میں ایف سی کے آپریشن میں ایک شخص ہلاک جبکہ اہلکار سمیت 2 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو پسنی سے 25کلومیٹر دور شادی کور کے علاقے میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے6مزدوروں عبدالحلیم، یوسف، نوردین، کالو جان، یامین اور رحمت کو قتل کر دیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق مقتولین مکران کوسٹل ہائی وے کے تعمیراتی کام پر مامور تھے، حملہ آوروں نے تمام مزدوروں کو شناخت پریڈ کے بعد لائن میں کھڑا کر کے گولیاں ماریں جبکہ ایک 12سالہ بچے کو چھوڑ دیا، مقتولین کا تعلق بلوچستان کے علاقے ژوب سے بتایا جاتا ہے۔
موقع پر موجود ڈی پی او گوادر سید غیاث الدین نے میڈیا کو بتایا کہ خفیہ ذرائع نے 4 روز قبل ممکنہ دہشتگردی کے بارے میں بتایا تھا تاہم ضلعی افسران نے میری بات پر توجہ نہیں دی۔ واقعے کیخلاف نوجوانان ایکشن کمیٹی نے مرکزی چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ پشتونوں پر ہر جگہ زمین تنگ کی جا رہی ہے، انھوں نے چیف جسٹس ہائیکورٹ، گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔ دریں اثناء گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی نے کمشنر مکران ڈویژن سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے واقعے پرسخت برہمی کا اظہار کیا اور دہشتگردوں کیخلاف بھرپور کارروائی کی ہدایت کی۔
لاہور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مرحومین کیلیے دعائے مغفرت کی۔ نمائندہ ایکسپریس کے مطابق تربت کے علاقے کوشقلات میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے جیکب آباد کے رہائشی سبزی فروش مشتاق کو قتل کر دیا۔ ادھر گلستان کاریز میں ایف سی کی گشتی پارٹی پر مسلح افراد نے فائرنگ کر دی جس سے ایک اہلکار زخمی ہو گیا، جوابی کارروائی میں عبدالحبیب ہلاک اور فیض اللہ زخمی ہو گیا جو کہ باپ بیٹا بتائے جاتے ہیں۔