ماں نے تھانہ اروپ میں اپنے ہی بیٹے کے اغوا کا جعلی مقدمہ درج کرادیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 20 فروری کو یاسمین منور نے تھانہ اروپ میں اپنے 9 سالہ بیٹے عبدالرحمان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی جبکہ 22 فروری کو یاسمین نے اسی تھانے میں بچے کے اغوا کا مقدمہ درج کراتے ہوئے بیان دیا کہ ان سے ایس ایم ایس کے ذریعے 10 لاکھ روپے تاوان مانگا گیا ہے۔
پولیس نے موبائل نمبر کے مالک کوگرفتار کرنے کے بعد پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے بتایا کہ شہباز نامی جعلی پیر اس کا مقروض ہے اور اسے پھنسانے کے لئے یہ ڈرامہ رچایاگیا ہے۔ جعلی پیر نے دوران حراست بچے کے اغوا کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ ملزم کا کہنا تھا کہ اس نے عبدالرحمان کے باپ کو باور کرایا تھا کہ وہ بچے کو لے کر چار روز لگاتار داتا دربار میں حاضری دے۔ بچے کی غیر موجودگی میں اس کی ماں یاسمین منور اور ماموں نواز نے طے شدہ منصوبے کے تحت پولیس میں رپورٹ درج کرائی تاکہ قرض کی رقم دینے سے بچ جائے۔
دوسری جانب ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے ملزمہ یاسمین منور نے انکشاف کیا کہ ملزم شہباز نے اسے اور اس کی بیٹیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔ جس کے بعد اسے غلط کاموں کیلئے مسلسل ڈرایا جاتا تھا اور یہ کام بھی اس نے جعلی پیر کے دباؤ میں آکر ہی کیا تھا۔
ڈی ایس پی سی آئی اے طاہر احمد کے مطابق ملزم شہباز سادہ لوح خواتین کو اپنے جال میں پھانس کر مختلف حیلوں اور بہانوں سے لوٹتا تھا اور انہیں اپنی ہوس کا نشانہ بناتا تھا۔ اس سلسلے میں مزید تحقیقات کےلئے پولیس نے کارروائی شروع کردی ہے۔