گٹکا فروخت کرنے والے کیبن فوری ختم کرنے کا حکم

جعلی دواؤں کا گھناؤنا کاروبار کرنے والے ملزمان کی سزاؤں میں اضافہ کیا جائے، پراسیکیوٹر جنرل

پوسٹ آفس ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی کی زمین پرغازی گوٹھ بنانے کے خلاف درخواست پر جواب طلب فوٹو: فائل

ہائی کورٹ نے شہر سے گٹکا فروخت کرنے والے کیبن فوری ختم کرنے کا حکم دے دیا،آئی جی سندھ اور ڈائریکٹر انسداد تجاوزات کو نوٹس جاری کردیے۔

ہائیکورٹ کے2 رکنی بینچ نے شہر میں کھلے عام گٹکے کی فروخت کے خلاف درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار مزمل ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیا کہ سپریم کورٹ کی پابندی کے باوجود شہر میں کھلے عام گٹکے کی فروخت جاری ہے،مقامی پولیس کی سرپرستی میں گٹکا تیار اور فروخت کیا جاتا ہے۔


گٹکا فروخت کرنے والے کیبن کو ختم کیے بغیر گٹکے کی فروخت نہیں روکی جاسکتی،شہر بھر میں فٹ پاتھوں پر نصب غیرقانونی کیبن کو ختم کرنے کا حکم دیا جائے،پولیس افسر نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میںگٹکا فروخت کرنے کے حوالے سے200 سے زائد مقدمات درج ہوچکے ہیں،عدالت نے پولیس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شہر بھر سے گٹکا فروخت کرنے والے کیبن فوری ختم کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے آئی جی سندھ اور ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ سے 9 نومبر کو رپورٹ طلب کرلی،عدالت نے گٹکا فروخت کرنے والوں کے خلاف موثر کارروائی کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا،ہائیکورٹ کے2رکنی بینچ کے روبرو جعلی ادویات کا کاروبار کرنے والے 100 سے زائد ملزمان کی سزاؤں میں اضافے سے متعلق سماعت ہوئی،پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ سابق چیئرمین ڈرگ کورٹ ساتھی اسحاق نے ملزمان کو تابرخاست عدالت سزا سنائی تھی۔

پراسیکیوٹر جنرل نے اعتراض کیا کہ ساتھی اسحاق نے خود کیس کا فیصلہ کیا تھا،وہ ملزمان کی طرف سے پیروی نہیں کرسکتے،ملزمان انسانی زندگیوںکا گھناؤنا کاروبار کرتے تھے ان کی سزاؤں میں اضافہ اور میڈیکل اسٹورز کے لائسنس بھی منسوخ کیے جائیں،عدالت نے موقف سننے کے بعد درخواست گزاروں کے وکیل کو دلائل کی تیاری کیلیے 15 نومبر تک مہلت دے دی، ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے پاکستان پوسٹ آفس ایمپلائز کوآپریٹو سوسائٹی کی زمین پر چائنا کٹنگ اور قبضے کے خلاف درخواست پر سماعت کی،عدالت نے سندھ حکومت،کمشنرکراچی،رجسٹرار کوآپریٹو سوسائٹی اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے،فریقین 26 اکتوبر تک تفصیلی جواب جمع کرائیں،درخواست گزار محمد سلیم اور دیگرکے وکیل کے مطابق گلزار ہجری میں پاکستان پوسٹ آفس کے ملازمین کو30 برس قبل 12سو پلاٹ الاٹ کیے گئے، 5 سال قبل ملازمین کی زمین پر قبضہ کرکے عبداللہ شاہ غازی گوٹھ تعمیر کیا جارہا ہے۔

بیشتر ملازمین عہدوں سے ریٹائرڈ ہورہے ہیں،زمین واگزار کرائی جائے،ہائی کورٹ کے ڈویژنل بینچ نے ڈھائی ارب روپے سے زائد کوئلہ کرپشن ریفرنس میں ملزموں کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، عدالت نے فتح ٹیکسٹائل کے3ملازمین کی ضمانت میں توثیق کردی، ملزموں میں مقصود احمد، سابق ڈائریکٹر مائنز اینڈ منرل منظور حسین اور حامد خان شامل ہیں، سابق صدر حیدرآباد چیمبر گوہر اللہ، ایم پی اے فقیر محمد کھوسو، سابق سیکریٹری وزیر اعلیٰ سندھ سہیل اکبر شاہ اور دیگر ملزمان بھی ضمانت پر ہیں، ملزمان پر بجلی گھر کے لیے نکالا گیا ،کوئلہ مارکیٹ میں فروخت کرنے کا الزام ہے، ملزمان نے سرکاری افسران سے مل کر قومی خزانے کو ڈھائی ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔
Load Next Story