دہشت گردوں کی معاونت روکنے کا اقدام 35 کروڑروپے5 ہزارمشتبہ اکاؤنٹس منجمد
صوبے بالخصوص پنجاب نیکٹاکے ساتھ پوراتعاون کررہاہے
ملک بھرمیں دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے صوبوں میں قائم خصوصی یونٹس نے35 کروڑروپے کی رقم منجمدکرائی اوراسٹیٹ بینک وفنانشنل مانیٹرنگ یونٹ کی مددسے 5500مشتبہ اکاؤنٹس بھی منجمدکرادیے گئے ہیں، آئندہ 2ماہ کے اندروفاقی دارالحکومت اورصوبوں میں نفرت انگیزتقاریرکوروکنے سمیت دیگرامورکیلیے خصوصی یونٹ بھی قائم کیے جائیںگے۔
نیکٹاکی وزارت داخلہ کوپیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ نیکٹاکاجوائنٹ انٹیلی جنس سیکریٹریٹ قائم کرنے کے سلسلے میں بھرپور کوششیں جاری ہیں۔ تمام صوبائی حکومتیں نیکٹاکے ساتھ پورا تعاون کررہی ہیں جس میں سرفہرست پنجاب حکومت ہے جہاں سے نیکٹاکوکسی بھی معاملے میں رابطے پرفوری ردعمل ملتا ہے جس کی وجہ سے پنجاب کی سطح پراعدادوشمارمیں بھی نمایاں فرق سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ وفاقی دارالحکومت اور چاروں صوبوں میں رواں سال 30 ستمبرتک نفرت انگیز تقاریر پر اور مواد تقسیم کرنے پر1450مقدمات درج کیے گئے جبکہ لائوڈاسپیکرایکٹ کی خلاف ورزی پر19 ہزار مقدمات درج ہوئے۔ نیکٹاملک میں نفرت انگیز تقاریر روکنے کی خاطر خصوصی طورپر ویب سائٹ بھی تیارکرارہا ہے جس کاکام حتمی مرحلے میں ہے جس میں ملک بھر میں کسی بھی علاقے سے لوگ کسی کی بھی نفرت انگیزتقریرکواس ویب سائٹس پر ڈالیں گے جس کافوری ریکارڈ نیکٹا کے پاس آجائے گااورفوری نیکٹا اس پروفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ اورصوبائی حکومتوںکی مدد سے کارروائی کویقینی بنائے گا۔ اسی مقصد کی خاطرایک موبائل ایپلیکیشن بھی الگ سے بنائی جارہی ہے جس سے نفرت انگیزتقاریرریکارڈکی جا سکیں گی اوراس ایپ سے وہ نیکٹا کے پاس پہنچ جائیںگی جبکہ ساتھ ہی ساتھ وفاقی دارالحکومت اورصوبوں میں بھی الگ سے یونٹ قائم ہوں گے جواس پرایکشن کے لیے متعلقہ انتظامیہ کوآگاہ کریں گے اور ایکشن کی رپورٹ نیکٹاکو بلاتاخیر بھیجیں گے۔
نیکٹاکی وزارت داخلہ کوپیش کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ نیکٹاکاجوائنٹ انٹیلی جنس سیکریٹریٹ قائم کرنے کے سلسلے میں بھرپور کوششیں جاری ہیں۔ تمام صوبائی حکومتیں نیکٹاکے ساتھ پورا تعاون کررہی ہیں جس میں سرفہرست پنجاب حکومت ہے جہاں سے نیکٹاکوکسی بھی معاملے میں رابطے پرفوری ردعمل ملتا ہے جس کی وجہ سے پنجاب کی سطح پراعدادوشمارمیں بھی نمایاں فرق سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ وفاقی دارالحکومت اور چاروں صوبوں میں رواں سال 30 ستمبرتک نفرت انگیز تقاریر پر اور مواد تقسیم کرنے پر1450مقدمات درج کیے گئے جبکہ لائوڈاسپیکرایکٹ کی خلاف ورزی پر19 ہزار مقدمات درج ہوئے۔ نیکٹاملک میں نفرت انگیز تقاریر روکنے کی خاطر خصوصی طورپر ویب سائٹ بھی تیارکرارہا ہے جس کاکام حتمی مرحلے میں ہے جس میں ملک بھر میں کسی بھی علاقے سے لوگ کسی کی بھی نفرت انگیزتقریرکواس ویب سائٹس پر ڈالیں گے جس کافوری ریکارڈ نیکٹا کے پاس آجائے گااورفوری نیکٹا اس پروفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ اورصوبائی حکومتوںکی مدد سے کارروائی کویقینی بنائے گا۔ اسی مقصد کی خاطرایک موبائل ایپلیکیشن بھی الگ سے بنائی جارہی ہے جس سے نفرت انگیزتقاریرریکارڈکی جا سکیں گی اوراس ایپ سے وہ نیکٹا کے پاس پہنچ جائیںگی جبکہ ساتھ ہی ساتھ وفاقی دارالحکومت اورصوبوں میں بھی الگ سے یونٹ قائم ہوں گے جواس پرایکشن کے لیے متعلقہ انتظامیہ کوآگاہ کریں گے اور ایکشن کی رپورٹ نیکٹاکو بلاتاخیر بھیجیں گے۔