اسلام آباد ہائیکورٹ کا جوڈیشل کمپلیکس میں شہریوں کا داخلہ نہ روکنے کا حکم

انتظامیہ آئندہ ایسی حرکتوں سے باز رہے اور جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت کے لئے آنے والوں کو سہولتیں فراہم کریں، عدالت


ویب ڈیسک October 05, 2017
انتظامیہ آئندہ ایسی حرکتوں سے باز رہے اور جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت کے لئے آنے والوں کو سہولتیں فراہم کریں، عدالت۔ فوٹو: ايكسپريس

ہائی کورٹ نے جوڈیشل کمپلیکس میں انتظامیہ کو رکاوٹیں ڈالنے سے روکتے ہوئے حکم دیا ہے کہ آئندہ کسی بھی شہری کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے نہ روکا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر رینجرز کی جانب سے وکلاء، میڈیا اور حکومتی نمائندوں کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روکنے کے معاملے پر درخواست کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ 2 اکتوبر کو ہمیں جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے سے روکا گیا، ہم مختلف مقدمات میں پیش ہونے کے لیے عدالت جاتے ہیں، آئندہ سماعتوں پر ہمیں کسی بھی عدالت میں جانے سے نہ روکا جائے جب کہ عدالت کے اندر اور عدالت کے باہر قانون کو سامنے رکھ کر فیصلے کیے جائیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : وفاقی وزراء کو احتساب عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

عدالت نے استفسار کیا کہ رینجرز نے کس کے حکم پر وکلاء، صحافیوں اور حکومتی نمائندوں کو روکا، عدالت اور وکلاء کے وقار کو ہر صورت برقرار رکھا جائے، انتظامیہ آئندہ ایسی حرکتوں سے باز رہے اور جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت کے لئے آنے والوں کو سہولتیں فراہم کریں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی پیشی کے موقع پر وزیرداخلہ احسن اقبال اور وزیر مملکت طلال چودھری سمیت وفاقی وزراء اور وفاقی کابینہ کے کئی ارکان کو رینجرز نے عدالت میں داخلے سے روک دیا تاہم بعد ازاں یہ پابندی اٹھالی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں