شمسہ ہاشمی نے ورلڈ کپ میں ثناءمیر کے کردار پر سوالات اٹھا دیئے

ثنا میر کے فیصلے پاکستان ٹیم کےلیے نقصان دہ ثابت ہوئے،شمسہ ہاشمی

اس حوالے سے پی سی بی کو تحقیقات کرنی چاہئیں،فوٹو:فائل

لاہور:
پاکستان کرکٹ بورڈ ویمن ونگ کی سابق جی ایم شمسہ ہاشمی نے ورلڈ کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ثناءمیر کی قیادت اور ان کے فیصلوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اہم وقت پر نامناسب فیصلوں پر سوالات اٹھادیئے۔

ایک ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2016 اور ورلڈ کپ 2017 میں کچھ میچز میں ان کے فیصلے پاکستان ٹیم کےلیے نقصان دہ ثابت ہوئے، میگا ایونٹ میں پاکستان ٹیم کے اہم میچز میں ان کی کارکردگی کے حوالے سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں چنائی میں کھیلا گیا 16واں میچ جس میں پاکستان کو ویسٹ انڈیز نے 104 رنز کا ہدف دیا اور پھر بھی گرین شرٹس کو 4 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس میچ میں 10.5 اوورز میں 44 پر 3 وکٹیں گری تھیں جب ثناءمیر بیٹنگ کے لئے آئیں اور انہوں نے 26 گیندوں پر 6 ڈاٹ بالز کھیل کر بغیر کوئی باﺅنڈری لگائے 18 رنز سکور کیے۔


انہوں نے کہا کہ ویمنز ورلڈ کپ 2017 میں انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف پہلے کھیلتے ہوئے 7 وکٹ پر 377 رنز بنائے، پاکستان کو میچ میں ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 103 رنز سے شکست ہوئی، انگلش اوپنرز نے سنچریز سکور کیں۔ انگلش اوپنرز کے خلاف ثناءمیر کے فیلڈنگ پلان پر سوالیہ نشان اٹھتے ہیں، انہوں نے لیگ سائیڈ پر 100 سے زیادہ رنز سکور کیے مگر انہوں نے اس پر توجہ نہ دی۔ پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 50 اوورز میں 207 رنز کا ہدف دیا، قومی ٹیم میچ جیتنے کی پوزیشن میں تھی تاہم ثناءمیر کی جانب سے بولرز کے درست استعمال نہ کرنے کے باعث 49 ویں اوور میں ٹیم شکست کھا گئی۔

ثناءمیر کی جانب سے ایسا دانستہ کیے جانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ میرا موقف نہیں ہے تاہم اس حوالے سے پی سی بی کو تحقیقات کرنی چاہئیں۔
Load Next Story