امریکی پالیسی نہ بدلی تو ویتنام کی طرح افغان جنگ بھی ہارے گا خواجہ آصف

امریکا نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں رکاوٹ ڈالی،ہماری قربانیاں تسلیم کی جائیں، وزیر خارجہ


News Agencies October 05, 2017
بھارت سے بامعنی مذاکرات چاہتے ہیں، واشنگٹن کے یو ایس انسٹیٹیوٹ آف پیس میں خطاب۔ فوٹو: فائل

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہا ہے۔

واشنگٹن میں یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑی ہے اور پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو یہ جنگ جیت رہا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ امریکا ویت نام جنگ ہارچکا ہے اور امریکا کی یہی پالیسی جاری رہی تو افغان جنگ بھی ہار جائے گا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا اور ان کے اتحادیوں سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور ملکی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ سے دہشت گرد حملوں اور اموات میں کمی آئی ہے جبکہ پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہے اور آئندہ برسوں میں شرح نمومیں مزید اضافہ متوقع ہے، اس کے علاوہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ پاکستان آج ایک فعال اور متحرک جمہوریت ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: علاقائی سلامتی کو برقرار رکھنا پاکستان کی اولین ترجیح ہے

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں جمہوی ادارے متحرک اور مستحکم ہو رہے ہیں ، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں، پاکستان نے دہشت گردی پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کیا، دہشت گرد کارروائیاں روکنے کیلیے مغربی سرحد پر ہماری 2لاکھ سے زائد فوج تعینات ہے ، دہشت گردی کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہیں ، ہم مغربی سرحد کو دہشت گردوں سے محفوظ بنانے کیلیے موثر اقدامات کررہے ہیں۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان امریکا کا دیرینہ دوست ہے ، بہتر تعلقات چاہتے ہیں، دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز آپریشن جاری ہے، آپریشن سے دہشت گردی کے واقعات میں واضح کمی آئی ہے جبکہ سیکیورٹی صورت حال بہتر ہونے سے سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ مل رہاہے۔

خواجہ آصف نے کہاکہ دنیا کے بڑے ادارے پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کررہے ہیں، علاقائی اقتصادی استحکام کو بہتر کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے' پاکستان اور امریکہ مل کر علاقائی امن و استحکام میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ افغانستان میں امن خطے میں امن واستحکام کے لئے ضروری ہے۔ افغانستان کے ساتھ بارڈر منیجمنٹ، فینسنگ، منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردوں کی روک تھام اہم چیلنجز ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: خواجہ آصف کی ٹلرسن سے ملاقات، پاک امریکا تعلقات پر تبادلہ خیال

افغانستان کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان گزشتہ کئی دہائیوں سے عدم استحکام کا شکار ہے، افغانستان میں داعش سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہیں قائم ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان میں امریکا اور اتحادیوں کی موجودگی کے باوجود منشیات کی پیداوار اور دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوا۔ امریکا نے اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود مقاصد حاصل نہیں کیے جبکہ افغان پولیس طالبان کو ہتھیار فروخت کرنے میں ملوث ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔

کشمیر کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری کئی دہائیوں سے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا سامنا کر رہے ہیں، بھارتی فورسز کے مظالم، جبری گمشدگیاں، ماورائے عدالت قتل اور پیلٹ گنز کے ذریعے سیکڑوں نوجوانوں کو بصارت سے محروم کرنے کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے مابین بنیادی تنازع ہے، بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات چاہتے ہیں۔

پاک روس تعلقات کے حوالے سے ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ روس اور چین خطے کے اہم پلیئرز ہیں اور روس کے ساتھ ہمارے خوشگوار تعلقات ہیں جبکہ روس افغان مسئلے کے حل میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہماری پارلیمنٹ انتہائی متحرک اور میڈیا انتہائی فعال ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔