کراچی سی ویو پر پاکستانی و برطانوی جہازوں کی گھن گرج
ایئر شو میں پاکستانی جے ایف 17 تھنڈر اور برطانوی ریڈایروکے اسکواڈرن نے شاندار مظاہرہ کیا
پاکستان کے 70 ویں یوم آزادی کی مناسبت سے برطانیہ کی رائل ایئرفورس کے سرخ جہازوں کے ہوائی دستے نے کراچی کی فضاؤں میں شاندار پیشہ ورانہ تربیت کامظاہرہ کرتے ہوئے لہو گرما دیا، پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے دوران فضاؤں میں مختلف رنگ بکھیرے اورہزاروںفٹ کی بلندی پر خطرناک حدتک فاصلہ کم کرکے صلاحیتوں کاشاندارمظاہرہ کیا۔
کراچی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستانی جے ایف سیونٹین تھنڈر اور برطانوی ریڈایروکے اسکوارڈن نے پیشہ ورانہ تربیت کا شاندارمظاہرہ کیا،اس ایئرشوکی سب سے خاص بات یہ تھی کہ اس میں عام شہریوں کوبھی مدعوکیا گیا تھا۔ کئی کلومیٹر کے رقبے پر پھیلے سمندرکنارے شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے برطانوی ساختہ ہاکس طیاروں کے ایروبیٹکس کو قریب سے دیکھا۔
ایئرشو میں مہمان ملک برطانیہ کے رائل ایئرفورس کے ریڈا یرو سے قبل فضاؤں میں پاکستانی ساختہ جے ایف، سیونٹین تھنڈر نمودار ہوئے اور روایتی گھن گرج سے لہو گرما دیا،برطانوی ہوابازوں کے9جنگی جہازوں پرمشتمل اسکوارڈ ن نے تو حاضرین کو گویا دانتوں تلے انگلیاںدبانے پرمجبور کردیا، 9 جنگی جہازوں پر مشتمل ڈائمنڈ نامی برطانوی فارمیشن نے ایک ہزار سے ڈھائی ہزار فٹ کے درمیان پیشہ ورانہ صلاحیتوں کاانتہائی شاندارمظاہرہ کیا، خطرناک حد تک ایک دوسرے کے قریب سے گزرنے والے جنگی طیاروںکودیکھ کرشائقین دنگ رہ گئے۔
برطانوی ہوابازوں کا یہ دستہ اب تک دنیا بھر کے ستاون ملکوں میں 4ہزار 800ایئرشوزکرچکاہے ان ہوابازوں میں ایک خاتون جنگی پائلٹ کرسٹی مور بھی شامل ہے،ہاکس نامی برطانوی ساختہ تربیتی طیاروں کا اگر کوئی پائلٹ بیمار ہوجائے تو جہازوں کی فارمیشن کی تعداد کو کم کردیا جاتا ہے، جہازوں کے پائلٹ، انجینئرز اور دیگر شعبوںپر مامور عملے کی تعداد 123ہے۔
تقریب میں کورکمانڈرکراچی، ڈی جی رینجرز، میئرکراچی، برٹش ہائی کمشنر،ایئر فورس کے سدرن کمانڈر ،آصفہ بھٹو، فاروق ستار ،مصطفی کمال، سراج درانی سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے بھی شرکت کی، یاد رہے کہ برطانوی دستے نے 1997میں اسلام آباد میں ایئر شو کیا تھا 20 سال بعد ہونے والے شہر قائد میں ہونے والے اس ایئر شو کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دیا گیا کہ پاکستان ایک پرامن اوردوستی پریقین رکھنے والاملک ہے۔
کراچی کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستانی جے ایف سیونٹین تھنڈر اور برطانوی ریڈایروکے اسکوارڈن نے پیشہ ورانہ تربیت کا شاندارمظاہرہ کیا،اس ایئرشوکی سب سے خاص بات یہ تھی کہ اس میں عام شہریوں کوبھی مدعوکیا گیا تھا۔ کئی کلومیٹر کے رقبے پر پھیلے سمندرکنارے شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے برطانوی ساختہ ہاکس طیاروں کے ایروبیٹکس کو قریب سے دیکھا۔
ایئرشو میں مہمان ملک برطانیہ کے رائل ایئرفورس کے ریڈا یرو سے قبل فضاؤں میں پاکستانی ساختہ جے ایف، سیونٹین تھنڈر نمودار ہوئے اور روایتی گھن گرج سے لہو گرما دیا،برطانوی ہوابازوں کے9جنگی جہازوں پرمشتمل اسکوارڈ ن نے تو حاضرین کو گویا دانتوں تلے انگلیاںدبانے پرمجبور کردیا، 9 جنگی جہازوں پر مشتمل ڈائمنڈ نامی برطانوی فارمیشن نے ایک ہزار سے ڈھائی ہزار فٹ کے درمیان پیشہ ورانہ صلاحیتوں کاانتہائی شاندارمظاہرہ کیا، خطرناک حد تک ایک دوسرے کے قریب سے گزرنے والے جنگی طیاروںکودیکھ کرشائقین دنگ رہ گئے۔
برطانوی ہوابازوں کا یہ دستہ اب تک دنیا بھر کے ستاون ملکوں میں 4ہزار 800ایئرشوزکرچکاہے ان ہوابازوں میں ایک خاتون جنگی پائلٹ کرسٹی مور بھی شامل ہے،ہاکس نامی برطانوی ساختہ تربیتی طیاروں کا اگر کوئی پائلٹ بیمار ہوجائے تو جہازوں کی فارمیشن کی تعداد کو کم کردیا جاتا ہے، جہازوں کے پائلٹ، انجینئرز اور دیگر شعبوںپر مامور عملے کی تعداد 123ہے۔
تقریب میں کورکمانڈرکراچی، ڈی جی رینجرز، میئرکراچی، برٹش ہائی کمشنر،ایئر فورس کے سدرن کمانڈر ،آصفہ بھٹو، فاروق ستار ،مصطفی کمال، سراج درانی سمیت دیگر سیاسی شخصیات نے بھی شرکت کی، یاد رہے کہ برطانوی دستے نے 1997میں اسلام آباد میں ایئر شو کیا تھا 20 سال بعد ہونے والے شہر قائد میں ہونے والے اس ایئر شو کے ذریعے دنیا کو یہ پیغام دیا گیا کہ پاکستان ایک پرامن اوردوستی پریقین رکھنے والاملک ہے۔