بدترین بلیک آؤٹفیڈریشن نے حقائق سامنے لانے کامطالبہ کردیا

بجلی فراہم کرنیوالے ادارے اور حکومت کو ملکی معاشی سرگرمیاں متاثر ہونے کی کوئی فکرنہیں ہے، صدر ایف پی سی سی آئی


Business Reporter February 25, 2013
کراچی کے کئی صنعتی علاقوں میں گزشتہ شب سے بند ہونے والی بجلی کی فراہمی اب تک بحال نہیں ہوسکی۔ فوٹو : آن لائن

وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کے صدر فضل قادر شیرانی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب سے جاری صنعتی علاقوں میں بجلی کی عدم فراہمی کانوٹس لیتے ہوئے حقائق کو منظرعام پرلایا جائے۔

کراچی جیسے بڑے اور معاشی حب میں بجلی کی عدم دستیابی کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی اور حکومت کیلیے سوالیہ نشان ہے جس سے پورے ملک کی معاشی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں اور برآمدی آڈرز کی بروقت تکمیل مشکلات سے دوچار ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں گزشتہ شب سے بجلی اچانک بند ہوجانے سے کئی صنعتی علاقوں میں اب تک بجلی کی فراہمی نہیں ہوسکی ہے اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ بجلی فراہم کرنیوالے ادارے اور حکومتی عہدیداران کو ملکی معاشی سرگرمیاں متاثر ہونے کی کوئی فکر نہیں ہے۔



فضل قادرشیرانی نے کہا کہ ملک میں ایک جانب امن وامان کی بدترین صورتحال کے باعث تجارتی و کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں تودوسری جانب صنعتوں، فیکٹریوں ، کارخانوں کو بجلی اورگیس کی فراہمی مشکل ترین ہوتی جارہی ہے جس سے مقامی صنعتکار، تاجر اور سرمایہ کار شدید مشکلات سے دوچارہیں۔ فضل قادر شیرانی نے کہا کہ پاورسپلائی کمپنی اور حکومت کے مابین معاہدے سے عوام اور صنعت کاروں کو آگاہ کیا جائے اور اضافی بلوں کے اجرا، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ اور بجلی کی عدم دستیابی کانوٹس لیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں