پاکستان اسٹیل کی نجکاری نہیں کی جائیگیسیکریٹری پیداوار
پاکستان اسٹیل نجکاری کی فہرست سے باہر ہے اور ملازمین کی مراعات معمول کے مطابق جاری رہیں گی، وفاقی سیکریٹری پیداوار
لاہور:
پاکستان اسٹیل کی نجکاری نہیں کی جائیگی، ملک و قوم کے اہم اثاثہ کی پیداوار بہتر بناکر منافع بخش بنانے اور توسیع کی پالیسی پر کار بند ہیں۔
وفاقی سیکریٹری پیداوار گل محمد رنگ نے گزشتہ روز پاکستان اسٹیل کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس کے دوران شرکا کو بتایا کہ پاکستان اسٹیل کی نجکاری کا کوئی منصوبہ موجودہ حکومت کے دور میں زیر غور نہیں رہا، حکومت نے پاکستان اسٹیل کو بحران سے نکال کر منافع بخش بنانے کی پالیسی اختیار کی اور مستقبل کی ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کی توسیع پر اتفاق کیا گیا ہے۔
بورڈ کے اراکین کو پاکستان اسٹیل کی موجودہ صورتحال، خام مال کی فراہمی اور پیداوار کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔ اجلاس میں بورڈ کے چیئرمین فضل قریشی کے علاوہ، چیئر مین سی بی اے شمشاد قریشی، سی ای او پاکستان اسٹیل جنرل (ر) محمد جاوید اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔ بورڈ کو بتایا گیا کہ خام مال کی ایک اور کھیپ آئندہ ماہ کے وسط تک پاکستان پہنچ جائیگی، پاکستان اسٹیل کی پیداوار بڑھا کر 35فیصد کی جائیگی۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے مطابق پاکستان اسٹیل کو نجکاری میں نہیں دیا جائے گا، محنت کشوں اور افسران کی مراعات کو جاری رکھا جائے گا۔
اجلا س سے قبل چیئر مین سی بی اے شمشاد قریشی کی قیادت میں وفد نے وفاقی سیکریٹری پیداوار گل محمد رند سے پی آئی ڈی ہاؤس کراچی میں ملاقات کی اور اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وفاقی سکریٹری نے وفد کو یقین دلایا کہ یہ ادارہ ترقی کرے گا جس سے ملک کی معیشت بہتر ہوگی اور ملازمین کو مکمل تحفظ دیا جا رہا ہے ۔ اور یہ قومی ادارہ نجکاری کی فہرست سے باہر ہے اور ملازمین کی مراعات معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔
پاکستان اسٹیل کی نجکاری نہیں کی جائیگی، ملک و قوم کے اہم اثاثہ کی پیداوار بہتر بناکر منافع بخش بنانے اور توسیع کی پالیسی پر کار بند ہیں۔
وفاقی سیکریٹری پیداوار گل محمد رنگ نے گزشتہ روز پاکستان اسٹیل کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس کے دوران شرکا کو بتایا کہ پاکستان اسٹیل کی نجکاری کا کوئی منصوبہ موجودہ حکومت کے دور میں زیر غور نہیں رہا، حکومت نے پاکستان اسٹیل کو بحران سے نکال کر منافع بخش بنانے کی پالیسی اختیار کی اور مستقبل کی ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کی توسیع پر اتفاق کیا گیا ہے۔
بورڈ کے اراکین کو پاکستان اسٹیل کی موجودہ صورتحال، خام مال کی فراہمی اور پیداوار کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔ اجلاس میں بورڈ کے چیئرمین فضل قریشی کے علاوہ، چیئر مین سی بی اے شمشاد قریشی، سی ای او پاکستان اسٹیل جنرل (ر) محمد جاوید اور دیگر ممبران نے شرکت کی۔ بورڈ کو بتایا گیا کہ خام مال کی ایک اور کھیپ آئندہ ماہ کے وسط تک پاکستان پہنچ جائیگی، پاکستان اسٹیل کی پیداوار بڑھا کر 35فیصد کی جائیگی۔ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے مطابق پاکستان اسٹیل کو نجکاری میں نہیں دیا جائے گا، محنت کشوں اور افسران کی مراعات کو جاری رکھا جائے گا۔
اجلا س سے قبل چیئر مین سی بی اے شمشاد قریشی کی قیادت میں وفد نے وفاقی سیکریٹری پیداوار گل محمد رند سے پی آئی ڈی ہاؤس کراچی میں ملاقات کی اور اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وفاقی سکریٹری نے وفد کو یقین دلایا کہ یہ ادارہ ترقی کرے گا جس سے ملک کی معیشت بہتر ہوگی اور ملازمین کو مکمل تحفظ دیا جا رہا ہے ۔ اور یہ قومی ادارہ نجکاری کی فہرست سے باہر ہے اور ملازمین کی مراعات معمول کے مطابق جاری رہیں گی۔