عدالتی حکم عدولی پر 5 پولیس افسران اور3 اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم

انسپکٹرایاز ملزم جنیدکے کیس میں گواہی کیلیے عدالت نہیں آیا۔


Staff Reporter February 26, 2013
عدالت نے حکم عدولی پر تفتیشی افسرکے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے اس کی گرفتاری اور14 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ فوٹو: فائل

لاہور: عدالت نے حکم عدولی پر پولیس افسران و اہلکاروں کو گرفتارکرنے کا حکم دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف تھانوں میں قتل کے 33مقدمات میں ملوث ملزم جنید عرف کالا کے خلاف ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جوڈیشل کمپلیکس میں زیر سماعت ہیں،ملزم کے خلاف تھانہ سمن آباد میں قتل کے دومقدمات درج ہیں اور عدالت میں زیرالتوا ہیں، عدالت نے مقدمے کے تفتیشی افسر انسپکٹر ایاز احمدکو نوٹس جاری کیے اورگواہی کیلیے عدالت میں طلب کیا تھا ۔

عدالت نے حکم عدولی پر تفتیشی افسرکے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے اس کی گرفتاری اور14 مارچ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا، علاوہ ازیں تھانہ عوامی کالونی میں ملزم کے خلاف قتل کے 4مقدمات میں تفتیشی افسران کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد 3 مارچ تک استغا ثہ کے تمام گواہوں کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔



سیشن جج غربی عبدا لنعیم میمن نے خا تون زیادتی کیس میں ملوث اقبال مسیح کے مقدمے میں گواہی کیلیے عدالت میں پیش نہ ہونے پر تھانہ سرجانی کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر عابد اور سپاہی تاج محمد عرف تاجو کو گرفتار کرکے 28 فروری کو عدالت میں پیش کرنے کیلیے ایس ایچ او تھانہ سرجانی کو پابند کیا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی ارم جہانگیر نے اسلحہ ایکٹ کے الزام میں ملزم آصف کے مقدمے میں تھانہ کھوکھرا پار کے سب انسپکٹر منظور حسین اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد اسلم کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں ، دوسرے مقدمے میں اسلحہ ایکٹ کے مقدمے میںگواہی کیلیے عدالت میں پیش نہ ہونے پر تھانہ کھوکھراپار کے ہی اسسٹنٹ سب انسپکٹر امین عباس ، ایچ سی راحت حسین اور فضل الرحمن کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایچ او کو ان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے ، ملزم شاہد عرف کالا کے خلاف مقدمہ زیرالتوا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں