محکمہ صحت لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کرنے کے احکامات جاری
ہیلتھ ورکرکوگریڈ5جبکہ سپروائزرکوگریڈ7 ملے گا،ملازمت پر پنشن ملے گی یا نہیں فیصلہ بعد میں کیاجائے گا
صوبائی محکمہ صحت نے صوبے میں کام کرنے والی لیڈی ہیلتھ ورکروں سمیت نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری کیئر کے تمام ملازمین کے مستقلی کے احکامات جاری کردیے۔
جس کے تحت لیڈی ہیلتھ ورکرکو گریڈ 5جبکہ سپروائزرکوگریڈ7دیاجائیگا، ان کی ملازمت پر پنشن ملے گی یا نہیں اس کافیصلہ بعد میںکیاجائے گا،21 جنوری کووزیراعظم نے ملک بھرمیں صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنیوالی ایک لاکھ سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرزکومستقل کرنے کا اعلان کیاتھاجس کا نوٹیفکیشن پیرکو محکمہ صحت کو موصول ہوگیا۔
اس نوٹیفکیشن کی روشنی میں محکمہ صحت نے صوبے میں 24ہزار 111 لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت دیگر عملے کومحکمہ میں مستقل ملازمتیں فراہم کردیں، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پروزیراعظم راجاپرویزاشرف نے21 جنوری کوملک بھرمیں صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے والی ایک لاکھ سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکروںکومستقل کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد محکمہ صحت نے صوبے میں نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری کیئرکے تحت کام کرنیوالی لیڈی ہیلتھ ورکرز، سپروائزروں سمیت اس پروگرام کے تحت دیگرتمام ملازمین کے کوائف طلب کیے تھے۔
نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری کیئرکے ریکارڈ کے تحت صوبے میں 22ہزار576لیڈیز ہیلتھ ورکرز،770 لیڈی ہیلتھ سپروائزر، ڈرائیورسمیت668عملہ تعینات ہے، ان میں سے22ہزار576لیڈیز ہیلتھ ورکروں اور دیگر ملازمین کو گریڈ 5جبکہ سپروائزروںکوگریڈ7میں مستقلی کے احکامات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، سیکریٹری صحت ڈاکٹر سریش کمار کے مطابق ان لیڈی ہیلتھ ورکروں کو 2015تک وفاق کی جانب سے تنخواہوںکی مد میں ادائیگیاں کی جائیں گی۔
انھوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد وفاق نے3سال تک فنڈنگ دینے کا اعلان کیاتھا، ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ ابھی یہ فیصلہ نہیں کیاگیاکہ ان کی ملازمت پر پنشن ملے گی یا نہیں اس کے بارے میں حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعدکیاجائیگا، انھوں نے بتایا کہ اب بھی وفاق کی جانب سے انھیں ماہانہ اعزازیہ ملتا تھا، ایک لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ماہانہ7ہزار روپے دیاجاتا ہے، انھوں نے کہاکہ اب مستقلی کے بعدگریڈ 5 میں تقرری کی جانیوالی ایک خاتون کو مجموعی تنخواہ12 ہزار جبکہ گریڈ7 کو14ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملے گی۔
جس کے تحت لیڈی ہیلتھ ورکرکو گریڈ 5جبکہ سپروائزرکوگریڈ7دیاجائیگا، ان کی ملازمت پر پنشن ملے گی یا نہیں اس کافیصلہ بعد میںکیاجائے گا،21 جنوری کووزیراعظم نے ملک بھرمیں صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنیوالی ایک لاکھ سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرزکومستقل کرنے کا اعلان کیاتھاجس کا نوٹیفکیشن پیرکو محکمہ صحت کو موصول ہوگیا۔
اس نوٹیفکیشن کی روشنی میں محکمہ صحت نے صوبے میں 24ہزار 111 لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت دیگر عملے کومحکمہ میں مستقل ملازمتیں فراہم کردیں، تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پروزیراعظم راجاپرویزاشرف نے21 جنوری کوملک بھرمیں صحت کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے والی ایک لاکھ سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکروںکومستقل کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد محکمہ صحت نے صوبے میں نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری کیئرکے تحت کام کرنیوالی لیڈی ہیلتھ ورکرز، سپروائزروں سمیت اس پروگرام کے تحت دیگرتمام ملازمین کے کوائف طلب کیے تھے۔
نیشنل پروگرام فارفیملی پلاننگ اینڈ پرائمری کیئرکے ریکارڈ کے تحت صوبے میں 22ہزار576لیڈیز ہیلتھ ورکرز،770 لیڈی ہیلتھ سپروائزر، ڈرائیورسمیت668عملہ تعینات ہے، ان میں سے22ہزار576لیڈیز ہیلتھ ورکروں اور دیگر ملازمین کو گریڈ 5جبکہ سپروائزروںکوگریڈ7میں مستقلی کے احکامات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، سیکریٹری صحت ڈاکٹر سریش کمار کے مطابق ان لیڈی ہیلتھ ورکروں کو 2015تک وفاق کی جانب سے تنخواہوںکی مد میں ادائیگیاں کی جائیں گی۔
انھوں نے کہاکہ 18 ویں ترمیم کی منظوری کے بعد وفاق نے3سال تک فنڈنگ دینے کا اعلان کیاتھا، ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ ابھی یہ فیصلہ نہیں کیاگیاکہ ان کی ملازمت پر پنشن ملے گی یا نہیں اس کے بارے میں حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے بعدکیاجائیگا، انھوں نے بتایا کہ اب بھی وفاق کی جانب سے انھیں ماہانہ اعزازیہ ملتا تھا، ایک لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ماہانہ7ہزار روپے دیاجاتا ہے، انھوں نے کہاکہ اب مستقلی کے بعدگریڈ 5 میں تقرری کی جانیوالی ایک خاتون کو مجموعی تنخواہ12 ہزار جبکہ گریڈ7 کو14ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملے گی۔