نوازشریف کے بطورصدرمسلم لیگ ن انتخاب کیخلاف درخواست دائر
الیکشن ایکٹ 2017 قومی مفاد کے برعکس اور آئین سے متصادم ہے اس لیے اسے منسوخ کر دے ، درخواست میں موقف
ISLAMABAD:
سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قراردیئے گئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے مسلم لیگ (ن) کے صدر کے طور پر انتخاب کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق مخدوم نیاز انقلابی ایڈوکیٹ کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں وفاقی سیکرٹری قانون، اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن، چیف الیکشن کمشنر، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور نواز شریف کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 قومی مفاد کے برعکس اورآئین سے متصادم ہے، اس لیے عدالت عالیہ الیکشن ایکٹ کو منسوخ کر دے اور نواز شریف کو درخواست کے فیصلے تک بطور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے الیکشن بل ایکٹ 2017 منظور کرایا تھا جس کے تحت نااہلی کی مدت 5 سال اور نااہل قرار دیئے گئے شخص پر سے پارٹی عہدہ نہ رکھنے کی شرط ہٹادی دی گئی ہے، اسی ایکٹ کے تحت نواز شریف اپنی پارٹی کے دوبارہ صدر منتخب کئے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قراردیئے گئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے مسلم لیگ (ن) کے صدر کے طور پر انتخاب کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق مخدوم نیاز انقلابی ایڈوکیٹ کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں وفاقی سیکرٹری قانون، اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن، چیف الیکشن کمشنر، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور نواز شریف کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 قومی مفاد کے برعکس اورآئین سے متصادم ہے، اس لیے عدالت عالیہ الیکشن ایکٹ کو منسوخ کر دے اور نواز شریف کو درخواست کے فیصلے تک بطور صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے الیکشن بل ایکٹ 2017 منظور کرایا تھا جس کے تحت نااہلی کی مدت 5 سال اور نااہل قرار دیئے گئے شخص پر سے پارٹی عہدہ نہ رکھنے کی شرط ہٹادی دی گئی ہے، اسی ایکٹ کے تحت نواز شریف اپنی پارٹی کے دوبارہ صدر منتخب کئے گئے ہیں۔