بلدیہ عظمیٰ محکمہ ٹیکسز میں کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف

سا بق ڈائریکٹر اخترشیخ کے دورمیں اشتہاری کمپنیوں سے بینک ڈرافٹ کے بجائے چیک لیے گئے.


Staff Reporter February 26, 2013
بینک برانچ کا عملہ چالانوں کی تصدیق کے حوالے سے تعاون نہیں کررہا،بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ نے ایف آئی اے سے رابطہ کرکے باقاعدہ تفتیش کرانے کا فیصلہ کیا ہے. فوٹو: آن لائن

ISLAMABAD: بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ لوکل ٹیکسز میں کروڑوں روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔

اس سلسلے میں محکمے کے ڈائریکٹر نے بینکوں سے رابطہ کرکے محکمے کی طرف سے جاری کردہ چالانوں کی تصدیق کرنے کو کہا ہے اس حوالے سے بینک برانچوں کی انتظامیہ پس وپیش سے کام لے رہی ہے، بلدیہ عظمیٰ نے یہ معاملہ ایف آئی اے کے حوالے کرنا کا فیصلہ کیا ہے، باخبر ذرائع نے اس امر کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ لوکل ٹیکسز کے سا بق ڈائریکٹر اختر شیخ کے دور میں محکمے میں منفرد نوعیت کے فراڈ کا انکشاف ہوا جس کے باعث بلدیہ عظمیٰ کوکروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ، یہ کروڑوںروپے بلدیہ عظمیٰ کے اکاؤنٹ میں آنے کے بجائے کرپٹ افسران کی جیبوں میں منتقل ہوگئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ لوکل ٹیکسز کے آفیسر نے اس سلسلے میں جو طریقہ واردات اختیار کیا ہے اس کے تحت اشتہاری کمپنیوں سے بینک ڈرافٹ کے بجائے چیک کے ذریعے رقم لی اور جاری کردہ چالان میں چیک نمبر لکھا اور بعدازاں یہ چیک بینکوں سے باؤنس کراکر رقم اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کرادی گئی جبکہ بعض چالانوں پر تو حیرت انگیز طور پر اشتہاری کمپنیوں کی طرف سے دی جانے والی رقم تک لکھنے کے بجائے صرف چیک لکھنے پر اکتفا کیا گیا،ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک سامنے آنے والی صورتحال کے مطابق اس سارے عمل میں مبینہ طور پر بینک کا عملہ کسی نہ کسی طور پر ملوث رہا ہے ۔



ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے اب تک جو دستاویزی شواہد سامنے آئے ہیں ان کے مطابق اس فراڈ میں بلدیہ عظمیٰ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے ،ذرائع نے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ لوکل ٹیکسز کے سابق ڈائریکٹر اختر شیخ پوری کوشش کررہے ہیں کہ اس معاملے کو کسی طور پر دبا دیا جائے اور ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ وہ کسی طور پر اس عہدے پر دوبارہ فائز ہوجائیں تاکہ یہ معاملہ ہمیشہ کے لیے دفن ہوجائے تاہم بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ لوکل ٹیکسز کے ڈائریکٹر احسن مرزا نے اس حوالے سے کوئی دباؤ قبول نہ کرتے ہوئے نہ صرف اس بارے میں بینکوں کی انتظامیہ سے سابق ڈائریکٹر کے دور میں جمع کرائے گئے چالانوں کی تفصیلات اور اس میں درج پے آڈر نمبر اور دیگر معلومات فراہم کرنے کو کہا ہے ۔

اس سلسلے بینک برانچ کا عملہ بلدیہ عظمیٰ سے تعاون نہیں کررہا ہے ،ذرائع نے بتایا کہ بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ اس فراڈ کے بارے میں ایف آئی اے سے رابطہ کرکے باقاعدہ تفتیش کرانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اگر محکمہ لوکل ٹیکسز میں ہونے والی مالیا تی بے ضابطگیوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی گئیں تو سنسی خیز انکشافات ہوں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں