دپیکا ڈپریشن کے مرض سے اب تک باہر نہ نکل سکیں

فلم انڈسٹری میں ایسے لوگ موجود ہیں جومجھے صرف اس وجہ سے کام کی پیشکش نہیں کرتے کہ میں ڈپریشن کی مریضہ ہوں،دپیکا پڈوکون


ویب ڈیسک October 08, 2017
ڈپریشن کی وجہ سے اکثر بیٹھےبیٹھے رونے لگتی تھی،دپیکا پڈوکون؛فوٹوفائل

بالی ووڈ اداکارہ دپیکا پڈوکون کا کہنا ہے کہ انہیں لگتا ہے وہ آج بھی ڈپریشن کے مرض میں مبتلا ہیں اوراب تک اس بیماری سے پیچھا چھڑانے میں ناکام رہی ہیں۔

بہترین اداکاری اورخوبصورتی کے باعث بالی ووڈ کے ساتھ ہالی ووڈ پر بھی اپنا سکہ جمانے والی ناموراداکارہ دپیکا پڈوکون ماضی میں ڈپریشن کے مرض کا شکاررہ چکی ہیں، اس دور کو وہ اپنی زندگی کا خوفناک ترین دور قراردیتی ہیں، ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ڈپریشن کی وجہ سے وہ اکثر بیٹھےبیٹھے رونے لگتی تھیں اور کام پر بھی توجہ نہیں دے پارہی تھیں لہٰذاجب صورتحال بہت زیادہ خراب ہوگئی تو انہوں نے ڈاکٹر سے مشورہ لینے کا فیصلہ کیااوراپنی بیماری پرقابوپانے کے لیے علاج کرایا۔ تاہم دوسال بعد ایک بار پھر دپیکا نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاج کے باوجود وہ آج تک اپنی دماغی بیماری سے باہرنہیں نکل سکیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: دپیکا کے بعد ہریتھک کا بھی ڈپریشن کا شکار ہونے کا اعتراف

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ نے اپنی دماغی بیماری کےبارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے وہ اپنی بیماری سے آج تک باہر نہیں نکلی ہیں ، انہیں ہروقت اس بات کا خدشہ رہتا ہے کہ ڈپریشن کی بیماری ایک بار پھر ان پر حاوی ہوجائے گی۔

دپیکا کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری میں ایسے لوگ موجود ہیں جومجھے صرف اس وجہ سے کام کی پیشکش نہیں کرتے کہ میں ڈپریشن کی مریضہ ہوں اور کام نہیں کرسکتی، لیکن میں یہ بات یقین سے نہیں کہہ سکتی، ہوسکتا ہے یہ بات صحیح نہ ہو،تاہم میں پھر بھی بہت خوش ہوں کیونکہ بہت سے لوگوں کی جانب سے کام کی پیشکش نہ ہونے کے باوجود میرے پاس اتنا کام ہے کہ میں اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق کام کا انتخاب کرتی ہوں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: دپیکا پڈوکون ڈپریشن کے شکار افراد کی مدد کے لیے کوشاں

بالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ بھارتی عوام ذہنی بیماری سے آگہی کے متعلق بہت کم جانتے ہیں اور ہمارا المیہ یہ ہے کہ ہم اس بارے میں بات بھی نہیں کرتے ، دپیکا نے کہا کہ بنیادی تعلیمی ادارے یعنی اسکولوں میں ہی طالب علموں کو ذہنی بیماری سے متعلق آگاہ کرنا چاہئے۔اس کے علاوہ وہ تمام افراد جو کام کے دوران کسی بھی قسم کا ڈپریشن محسوس کرتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اس بارے میں بغیر کسی ڈر اور خوف کے کھلے عام بات کریں۔ دپیکا نے ایک ادارہ بھی قائم کیا ہے جہاں ڈپریشن میں مبتلا افراد کا علاج کیا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں