امریکا اور ترکی نے ایک دوسرے کیلئے ویزا سروسز معطل کردیں

امریکا کی جانب سے ویزا سروس معطل ہونے کے 24 گھنٹے کے اندر اندر ترکی نے بھی اپنی ویزا سروس بند کردی۔


ویب ڈیسک October 09, 2017
ترکی میں امریکی سفارتخانے اور قونصل خانوں سے ویزوں کا اجراء غیر معینہ مدت تک معطل رہے گا ۔ فوٹو : فائل

امریکا اور ترکی نے ایک دوسرے کے لیے اپنی زیادہ تر ویزا سروسز معطل کردیں۔

پہلے امریکا نے ترکی میں اپنے سفارتخانے اور قونصل خانوں سے ویزوں کا اجراء معطل کیا جس کے بعد ترکی نے بھی امریکی شہریوں کے لیے ویزوں کا اجرا معطل کردیا جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تنازع پیدا ہوگیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ترکی میں موجود امریکی سفارتی مشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے اس کے ایک ملازم کی گرفتاری کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ترک شہریوں کے لیے ویزا سروس معطل کی جارہی ہیں۔ اس اقدام کے 24 گھنٹے کے اندر اندر واشنگٹن میں ترک سفارت خانے نے بھی امریکی شہریوں کے لیے ویزا سروسز معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسے اپنے مشن اور عملے کی سلامتی کے لیے امریکی حکومت کے عزم کا ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں انقرہ میں امریکی سفارتخانے کے بیان میں کہا گیا کہ ترکی میں پیش آنے والے حالیہ واقعے نے امریکی سفارتی عملے کے تحفظ کے حوالے سے ترکی کے عزائم پر سوالات کھڑے کردیے ہیں اور امریکا اس کا از سر نو جائزہ لے رہا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اس دوران ترکی میں امریکی سفارتخانے اور قونصل خانوں میں لوگوں کی آمد کو محدود کرنے کے لیے فوری طور پر غیر معینہ مدت کے لیے ویزا سروسز معطل کردی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ترک حکام نے استنبول سے امریکی قونصل خانے کے ایک ملازم کو امریکا میں خودساختہ جلاوطنی کاٹنے والے ترک مبلغ فتح اللہ گولن سے تعلقات کے شبہے میں حراست میں لے لیا تھا۔ امریکا نے اس گرفتاری پر مذمت کرتے ہوئے ترکی کے اس الزام کو بے بنیاد اور تعلقات کے لیے نقصان دہ قرار دیا تھا۔

ترکی کے سرکاری میڈیا نے بتایا تھا کہ گرفتار ہونے والا شخص ترک شہری ہے جسے جاسوسی اور آئین کو نقصان پہنچانے کے الزامات پر حراست میں لیا گیا۔ ترکی جولائی 2016 میں ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کا الزام فتح اللہ گولن پر لگاتا ہے اور امریکا سے مطالبہ کرتا رہا ہے کہ وہ گولن کو ترکی کے حوالے کرے تاہم امریکا اس مطالبے کو ماننے سے انکاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |