مسلم لیگ ناورمسلم لیگ فنکشنل کا انتخابی اتحاد کا فیصلہ
انتخابات میں پیپلز پارٹی 3 صوبوں میں کامیاب نہیں ہوسکتی اور سندھ میں اس کے مدمقابل متفقہ امیدوار لائیں گے، پیر پگارا
مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ فنکشنل کے درمیان آئندہ الیکشن میں انتخابی اتحاد اور ایک دوسرے کے امیدواروں کی مکمل حمایت پر اتفاق ہوگیا ہے۔
کنگری ہاؤس کراچی میں مسلم لیگ(ن) کے صدر نواز شریف اور فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارا کی قیادت کے درمیان ہونے والے اجلاس میں دونوں جماعتوں نے آئندہ عام انتخابات کے لئے لائحہ عمل کی تیاری کے سلسلے میں مختلف امور پر غور کیا۔ اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ فنکشنل اور نیشنل پیپلز پارٹی نے سندھ کے ہر حلقے پر متفقہ امیدوار کو سامنے لانے کا فیصلہ کیا ۔ اس موقع پر نواز شریف نے سندھ میں اپوزیشن اور قوم پرست جماعتوں کے اتحاد اور پیر پگارا کی قیادت پر بھی مکمل اتفاق کیا۔
اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف کا کہنا تھا کہ سندھ میں ملی بھگت اور گٹھ جوڑ کی سیاست سے صوبے کے عوام بھی بیزار ہوگئے ہیں ۔ کراچی میں ہزاروں بے گناہوں کو قتل کردیا گیالیکن ان واقعات میں ملوث کسی بھی ملزم کو سزا نہیں دلائی گئی۔ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے ، کرپشن کی وجہ سے انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے ایسی صورت میں پاکستان کو تبدیلی کی ضرورت ہے اور یہ تبدیلی جلد ہونی چاہئے۔
مسلم لیگ(ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ جن کے پاس کہنے کو کچھ نہیں وہ ہم پر الزام لگارہے ہیں، حکومتی وزیر الزام لگارہے ہیں کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) انتخابات میں لشکر جھنگوی سے اتحاد کررہی ہے مستقبل میں وہ الزام لگائیں گے کہ نواز شریف نے بذات خود دہشتگردی کی کارروائی میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ باتیں بنانے والے ناکام ہوں گےا ور انتخابات میں انہیں کامیابی ملے گی۔
اس موقع پر پیر پگارا نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پنجاب ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے پیپلز پارٹی کامیاب نہیں ہوسکتی اور سندھ میں نااہل حکمرانوں کے ٹولے کا مقابلہ کرنے کیلئے متفقہ طور پر امیدوار میدان میں اتارے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کی خواہش پر مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں اور انتخابی الائنس اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
کنگری ہاؤس کراچی میں مسلم لیگ(ن) کے صدر نواز شریف اور فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارا کی قیادت کے درمیان ہونے والے اجلاس میں دونوں جماعتوں نے آئندہ عام انتخابات کے لئے لائحہ عمل کی تیاری کے سلسلے میں مختلف امور پر غور کیا۔ اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ فنکشنل اور نیشنل پیپلز پارٹی نے سندھ کے ہر حلقے پر متفقہ امیدوار کو سامنے لانے کا فیصلہ کیا ۔ اس موقع پر نواز شریف نے سندھ میں اپوزیشن اور قوم پرست جماعتوں کے اتحاد اور پیر پگارا کی قیادت پر بھی مکمل اتفاق کیا۔
اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف کا کہنا تھا کہ سندھ میں ملی بھگت اور گٹھ جوڑ کی سیاست سے صوبے کے عوام بھی بیزار ہوگئے ہیں ۔ کراچی میں ہزاروں بے گناہوں کو قتل کردیا گیالیکن ان واقعات میں ملوث کسی بھی ملزم کو سزا نہیں دلائی گئی۔ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے ، کرپشن کی وجہ سے انفرااسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے ایسی صورت میں پاکستان کو تبدیلی کی ضرورت ہے اور یہ تبدیلی جلد ہونی چاہئے۔
مسلم لیگ(ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ جن کے پاس کہنے کو کچھ نہیں وہ ہم پر الزام لگارہے ہیں، حکومتی وزیر الزام لگارہے ہیں کہ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) انتخابات میں لشکر جھنگوی سے اتحاد کررہی ہے مستقبل میں وہ الزام لگائیں گے کہ نواز شریف نے بذات خود دہشتگردی کی کارروائی میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ باتیں بنانے والے ناکام ہوں گےا ور انتخابات میں انہیں کامیابی ملے گی۔
اس موقع پر پیر پگارا نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں پنجاب ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے پیپلز پارٹی کامیاب نہیں ہوسکتی اور سندھ میں نااہل حکمرانوں کے ٹولے کا مقابلہ کرنے کیلئے متفقہ طور پر امیدوار میدان میں اتارے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کی خواہش پر مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں اور انتخابی الائنس اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔