لاہور اور گوجرانوالہ میں تحریک انصاف کے کارکنوں کا میڈیا کے نمائندوں پر تشدد
تشدد کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے میڈیا کے ارکان کو کمرے میں بند کردیا۔
لاہور اور گوجرانوالہ میں پارٹی انتخابات کے دوران تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایکسپریس نیوز سمیت میڈیا کے نمائندوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق میڈیا کے نمائندوں نے پارٹی انتخابات کی کوریج کے دوران کارکنوں کی جانب سے اسلحے کی نمائش کی نشاندہی کی تو پارٹی کے مقامی رہنما خالد عزیز لون نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایکسپریس نیوز سمیت میڈیا کے مختلف نمائندوں اور فوٹو گرافرز کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، جس کے نتیجے میں مقامی اخبار کے ایک نمائندے کا بازو ٹوٹ گیاجس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے انہیں ایک کمرے میں بند کردیا۔
پارٹی کارکنوں کی جانب سے اسی پر بس نہیں کیا گیا بلکہ انہوں نے ایکسپریس نیوز کے کیمرا مین جمشید گل سے کیمرا چھین کر اسے بھی توڑ ڈالا ۔ میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے واقعے کی اطلاع دینے کے باوجود تحریک انصاف کی قیادت موقع پر نہ پہنچی۔
لاہور میں بھی معاملہ گوجرانوالہ سے مختلف نہ تھا،پارٹی انتخابات کے دوران دو گروپوں کے درمیان چپقلش کی کوریج پر پارٹی کی طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے میڈیا کے نمائندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تاہم تحریک انصاف کے مرکزی قائدین کی موجودگی کے باعث معاملے کو رفع دفع کرادیا گیا۔
پنجاب سمیت ملک بھر کی صحافی تنظیموں نے میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے تشدد کے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، پنجاب یونین آف جرنلسٹس نے واقعے پر کل پنجاب اسمبلی کے ہونے والے اجلاس کی کوریج کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق میڈیا کے نمائندوں نے پارٹی انتخابات کی کوریج کے دوران کارکنوں کی جانب سے اسلحے کی نمائش کی نشاندہی کی تو پارٹی کے مقامی رہنما خالد عزیز لون نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایکسپریس نیوز سمیت میڈیا کے مختلف نمائندوں اور فوٹو گرافرز کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، جس کے نتیجے میں مقامی اخبار کے ایک نمائندے کا بازو ٹوٹ گیاجس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں نے انہیں ایک کمرے میں بند کردیا۔
پارٹی کارکنوں کی جانب سے اسی پر بس نہیں کیا گیا بلکہ انہوں نے ایکسپریس نیوز کے کیمرا مین جمشید گل سے کیمرا چھین کر اسے بھی توڑ ڈالا ۔ میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے واقعے کی اطلاع دینے کے باوجود تحریک انصاف کی قیادت موقع پر نہ پہنچی۔
لاہور میں بھی معاملہ گوجرانوالہ سے مختلف نہ تھا،پارٹی انتخابات کے دوران دو گروپوں کے درمیان چپقلش کی کوریج پر پارٹی کی طلبہ تنظیم کے کارکنوں نے میڈیا کے نمائندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تاہم تحریک انصاف کے مرکزی قائدین کی موجودگی کے باعث معاملے کو رفع دفع کرادیا گیا۔
پنجاب سمیت ملک بھر کی صحافی تنظیموں نے میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے تشدد کے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، پنجاب یونین آف جرنلسٹس نے واقعے پر کل پنجاب اسمبلی کے ہونے والے اجلاس کی کوریج کے بائیکاٹ کا بھی اعلان کیا ہے۔