بولٹ یا بلیک دنیا کا تیز رفتار مرد کون فیصلہ آج ہوگا

4برس قبل پیرالمپکس میں حصہ لینے والے ٹانگوں سے محروم بلیڈرنر پسٹوریس نے400 میٹرکیلیے کوالیفائی کرکے تاریخ رقم کر دی


AFP/Sports Desk August 05, 2012
4برس قبل پیرالمپکس میں حصہ لینے والے ٹانگوں سے محروم بلیڈرنر پسٹوریس نے400 میٹرکیلیے کوالیفائی کرکے تاریخ رقم کر دی (فوٹو ایکسپریس)

LONDON: ایتھلیٹکس کے سرتاج ایونٹ 100 میٹر دوڑ کا میدان اتوار کو سجے گا، دنیا کے تیز رفتار مرد کے اعزاز کیلیے یوسین بولٹ کو اپنے ہموطن یوہان بلیک کا سخت چیلنج درپیش ہے، سنسنی خیز مقابلے کے دوران بارش کی بھی پیشگوئی ہے، ادھر دونوں ٹانگوں سے محروم بلیڈ رنر جنوبی افریقی آسکر پسٹوریس نے 400 میٹر کیلیے کوالیفائی کرنے کے ساتھ اپنے حوصلے سے نئی تاریخ رقم کردی۔

وہ عام مردوں کی دوڑ میں دوڑنے والے پہلے اولمپئن ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 100 میٹر دوڑ کو ایتھلیٹکس مقابلوں کاسرتاج ایونٹ قرار دیا جاتا ہے، اسی میں دنیا کے تیز رفتار مرد کا تعین ہوتا ہے، اتوار کی شب مردوں کی 100 میٹر ہوگی جس میں یوسین بولٹ کو بیجنگ اولمپک میں حاصل کیے گئے ٹائٹل کا دفاع کرنا ہے، انھیںہموطن اور ٹریننگ پارٹنر یوہان بلیک کا سخت چیلنج درپیش ہو گا

جن سے وہ لندن آنے سے قبل100 اور 200 میٹر ملکی کوالیفائنگ ایونٹ ہار چکے ہیں، یوہان بلیک موجودہ ورلڈ چیمپئن بھی ہیں۔ اس سنسنی خیز مقابلے کے دوران بارش کی بھی پیشگوئی کی جارہی ہے۔ ماہر موسمیات کا کہنا ہے کہ بادلوں کا نیا سلسلہ لندن کی جانب گامزن اور اگر وقت سے پہلے پہنچ گیا تو ایتھلیٹس کو بارش میں بھیگتے ہوئے دوڑ لگانا ہوگی۔ اتوار کے روز مقابلوں کا آغاز ویمنز میراتھن ریس سے ہوگا جو سینٹرل لندن کے مال سے شروع ہوکر وہیں اختتام پذیر ہوگی، اس میں کینیا کی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جارہا ہے

جس میں 2011 کی ورلڈ چیمپئن ایڈنا کپلاگیٹ، گذشتہ برس کی ورلڈ سلور میڈلسٹ پریسا جیپٹون اور رواں برس کی تیز رفتار خاتون میری کیٹانی شامل ہیں۔ برطانوی میراتھن رنر اور ورلڈ ریکارڈ ہولڈر پائولا ریڈکلف پائوں کی انجری کے باعث اپنے ملکی پرستاروں کے سامنے صلاحیتوں کے اظہار سے محروم ہوگئی ہیں۔ہفتے کے روز 400 میٹر ہیٹ میں جنوبی افریقی بلیڈ رنر آسکر پسٹوریس نے اولمپک میں نئی تاریخ رقم کردی ، وہ دونوں ٹانگوں سے محروم ایتھلیٹک مقابلوں میں حصہ لینے والے پہلے مرد بن گئے ہیں،

اس سے قبل انھوں نے بیجنگ پیرالمپکس میں حصہ لیا تھا،مگر اس بار وہ مصنوعی پیروں کے ساتھ عام ایتھلیٹس کے ساتھ دوڑے اور سیزن بیسٹ 45.44 سیکنڈ سے دوسرے نمبر پر ہیٹ کا اختتام کرکے سیمی فائنل میں پہنچ گئے، انھوں نے کہا کہ میرا پہلا ہدف یہی تھا جس میں کامیاب رہا، میرے لیے عام ایتھلیٹس کے ساتھ مقابلہ کرنے بچپن کا خواب پورا ہونے جیسا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں