جرمنی کا تارکین وطن کی تعداد محدود کرنے کا فیصلہ

جرمنی انسانی ہمدردی کے تحت تارکین وطن اورپناہ گزینوں کو پناہ دے گا لیکن یہ تعداد2لاکھ سالانہ سے تجاوز نہیں کرے گی

جرمنی میں تارکین وطن اورپناہ گزینوں کی تعداد2لاکھ سالانہ سے تجاوز نہیں کرے گی فوٹو:فائل

جرمنی کی حکومت نے تارکین وطن کی تعداد کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جرمنی کی چانسلراینجلا مارکل حکومتی اتحادی پارٹیوں کی تنقید اورحکومتی اتحادی جماعت سی ڈی یو اور سی ایس یو کےساتھ طویل مذاکرات کے بعد جرمنی میں تارکین وطن اورسیاسی پناہ لینےوالوں کی تعدادکومحدودکرکے سالانہ 2لاکھ کرنے پرراضی ہوگئی ہیں اس سے قبل جرمن چانسلرایسی کسی تعداد پرراضی نہیں تھیں۔


غیرملکی خبررساں ادارے کےمطابق جرمن چانسلر سے اتحادی جماعتوں کے درمیان مذاکرات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جرمنی انسانی ہمدردی کے تحت تارکین وطن اورپناہ گزینوں کو پناہ دے گا لیکن یہ تعداد2لاکھ سالانہ سے تجاوز نہیں کرے گی۔

اس سے قبل 2015میں جرمن چانسلر نے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو جرمنی آنے کی اجازت دی تھی تو دنیا بھر سے 10 لاکھ کے قریب پناہ گزینوں نے جرمنی کا رخ کرلیا تھا جس کے باعث سماجی فلاحی بہبودکے نظام پر اثرپڑا اور جرمن سوسائٹی میں تارکین وطن کے خلاف جذبات میں بھی اضافہ ہوا۔
Load Next Story