بھارت میں دیوالی سے قبل آتش بازی کے سامان کی خرید و فروخت پر پابندی
دیکھنا چاہتے ہیں کہ پٹاخوں پر پابندی کا فضائی آلودگی پر کیا فرق پڑتا ہے، سپریم کورٹ
KARACHI:
بھارتی سپریم کورٹ نے ہندوؤں کے مذہبی تہوار دیوالی سے قبل دارالحکومت میں آتش بازی کے سامان اور پٹاخوں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آتش بازی کے سامان کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ دیوالی کے موقع پر پٹاخے استعمال نہ ہونے سے نئی دلی کی فضائی آلودگی پر کیا فرق پڑتا ہے۔ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا جو یکم نومبر تک جاری رہے گی جبکہ دیوالی 18 اکتوبر کو ہے۔
خیال رہے کہ دیوالی ہندوؤں کا اہم مذہبی تہوار ہے جس میں برائی پر اچھائی کی فتح کا جشن منایا جاتا ہے اور خوب آتش بازی اور پٹاخے پھوڑے جاتے ہیں۔ ماحولیات کی بہتری کے لیے کام کرنے والی تنظمیوں نے دیوالی کے موقع پر پٹاخوں کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کر رکھا تھا، ان کا موقف ہے کہ آتش بازی کی وجہ سے جو دھواں اٹھتا ہے اس سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے نومبر 2016 میں بھی آتش بازی کے سامان کی خرید و فروخت پر عارضی پابندی عائد کی تھی۔ بھارت کا مرکزی محکمہ برائے تدارکِ آلودگی آتش بازی پر مکمل پابندی عائد کرانا چاہتا ہے تاہم سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مکمل پابندی عائد کرنا سخت اقدام ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے قبل جن لوگوں نے پٹاخے وغیرہ خرید لیے ہیں وہ انہیں دیوالی کے موقع پر استعمال کر سکتے ہیں۔ گزشتہ برس بھی دیوالی کے بعد نئی دلی کی فضائی آلودگی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا اور شہر بھر میں اسموگ (مصنوعی دھند) چھا گئی تھی۔
بھارتی سپریم کورٹ نے ہندوؤں کے مذہبی تہوار دیوالی سے قبل دارالحکومت میں آتش بازی کے سامان اور پٹاخوں کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آتش بازی کے سامان کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ دیوالی کے موقع پر پٹاخے استعمال نہ ہونے سے نئی دلی کی فضائی آلودگی پر کیا فرق پڑتا ہے۔ پابندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا جو یکم نومبر تک جاری رہے گی جبکہ دیوالی 18 اکتوبر کو ہے۔
خیال رہے کہ دیوالی ہندوؤں کا اہم مذہبی تہوار ہے جس میں برائی پر اچھائی کی فتح کا جشن منایا جاتا ہے اور خوب آتش بازی اور پٹاخے پھوڑے جاتے ہیں۔ ماحولیات کی بہتری کے لیے کام کرنے والی تنظمیوں نے دیوالی کے موقع پر پٹاخوں کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ کر رکھا تھا، ان کا موقف ہے کہ آتش بازی کی وجہ سے جو دھواں اٹھتا ہے اس سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
اس سے قبل سپریم کورٹ نے نومبر 2016 میں بھی آتش بازی کے سامان کی خرید و فروخت پر عارضی پابندی عائد کی تھی۔ بھارت کا مرکزی محکمہ برائے تدارکِ آلودگی آتش بازی پر مکمل پابندی عائد کرانا چاہتا ہے تاہم سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ مکمل پابندی عائد کرنا سخت اقدام ہوگا۔
رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے قبل جن لوگوں نے پٹاخے وغیرہ خرید لیے ہیں وہ انہیں دیوالی کے موقع پر استعمال کر سکتے ہیں۔ گزشتہ برس بھی دیوالی کے بعد نئی دلی کی فضائی آلودگی میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا اور شہر بھر میں اسموگ (مصنوعی دھند) چھا گئی تھی۔