’پیاری بٹو‘ کی دُھوم

’ایکسپریس انٹرٹینمنٹ‘ پرجاری ڈرامہ نیا رجحان متعارف کروانے میں کامیاب

’ایکسپریس انٹرٹینمنٹ‘ پرجاری ڈرامہ نیا رجحان متعارف کروانے میں کامیاب۔ فوٹو: فائل

'' ایکسپریس میڈیا گروپ '' کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔ اس کے نیوزچینلز اور اخبارات دن رات عوام کوحقائق پرمبنی دنیا بھرکی اہم ترین اوردلچسپ خبروں سے باخبر رکھنے کیلئے کوشاں رہتے ہیں۔ مگرجب بات آجائے تفریحی پروگراموں اور حقائق پر مبنی ڈراموں کی توپھر ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' کے سوا کسی دوسرے چینل کانام ذہن میں نہیں آتا۔

''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' پرکچھ عرصہ قبل ہی شروع ہونے والے ڈرامہ سیریل ''پیاری بٹو'' نے راتوں رات سب کواپنا دیوانہ بنا لیا ہے۔ اس ڈرامے کی کہانی اورورسٹائل فنکاروں کی جاندارایکٹنگ نے ناظرین کی بڑی تعداد کواپنی جانب ایسے متوجہ کیا ہے کہ اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ سوشل میڈیا پربھی 'پیاری بٹو' کے حوالے سے دنیا بھرسے لوگوں کے مثبت کمنٹس اب سب کی توجہ بن رہے ہیں۔

بلاشبہ اس ڈرامے کی کہانی، فنکاروں کی اداکاری اوربیک گراؤنڈ میوزک نے بہت عرصہ کے بعد ناظرین کواپنی جانب کھینچا ہے۔ دیکھا جائے توموجودہ دورمیں تمام نجی چینلز پربہت سے ڈرامے پیش کئے جارہے ہیں لیکن پاکستانی ڈرامے کے شاندارماضی کی یاد تازہ کرنے کی بات آئے توپھر''پیاری بٹو'' ہی ہے جو پاکستانی ڈرامے کوکامیابی کی منزل پرآگے لے کرجا رہا ہے۔

اس سلسلے میں ٹی وی کی معروف اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے ''ایکسپریس'' کوبتایا کہ ڈرامے بنتے ہیں اورلوگ ان کو دیکھ کرکچھ عرصہ یاد رکھتے ہیں اورپھر بھول بھی جاتے ہیں لیکن کچھ پراجیکٹس ایسے ہوتے ہیں، جن کو کبھی بھلایا نہیں جاتا۔ میرے نزدیک ''پیاری بٹو''ایک ایسی ہی کہانی ہے، جس میں کرداروںکوحقیقت کے قریب تردکھایا گیاہے۔ یہ ہمارے معاشرے کی ایک ایسی کہانی ہے، جس کے بارے میں آنے والی اقساط کودیکھنے والے بخوبی جان سکیں گے۔ جہاں تک بات ڈرامے میں کام کرنے والے فنکاروں کی ہے تومیں اورثانیہ سعید 20برس بعد کسی ڈرامے میں ایک ساتھ دکھائی دیںگے۔

اداکارہ ثانیہ سعید نے کہا کہ پاکستان میں ڈراموں کی تعداد میں اضافہ تو ہوا ہے لیکن اس وجہ سے ڈرامے کا معیار بھی متاثرہوا ہے۔ تمام چینلز پرایک ہی طرح کی کہانیاں دکھائی دیتی ہیں اورسب لوگ 'ٹی آرپی' کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ 'ٹی آر پی' کی اس دوڑ میں ڈرامے کی کہانی کہیں پیچھے رہ گئی ہے، جودرست نہیں۔ ایسے حالات میں نئی ڈرامہ سیریل ''پیاری بٹو'' ایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوا ہے۔ یہ بات میں اس لئے کہہ رہی ہوں کہ میرے نزدیک ہمیشہ ہی ڈرامے کا موضوع اور کہانی پہلی ترجیح رہے ہیں ۔


''پیاری بٹو''کے رائٹر نے بڑی محنت کے ساتھ اس کہانی کوسجایا اورکرداروںکوسنوارا ہے۔ میں نے جب سکرپٹ پڑھنے کے بعد ڈائریکٹرمظہرمعین سے ملاقات کی توبہت اچھا لگا۔ رائٹر اور ڈائریکٹر دونوں ہی انتہائی سمجھداراورمحنت سے کام کرنے والے لوگ ہیں۔ اس کے علاوہ ڈرامے میں شامل تمام فنکاروں نے بھی اپنے کرداروںکو منفرد اورحقیقت کے قریب تربنانے کیلئے بہت محنت کی ہے۔ میں یہ تونہیں کہہ سکتی کہ یہ کوئی شاہکارہے لیکن اتنا ضرور کہہ سکتی ہوں کہ ہماری ٹیم میں شامل تمام لوگوں نے بڑی ایمانداری سے اپنا کام انجام دیا۔ اسی لئے تواب ناظرین کی بڑی تعداد اس ڈرامے کوپسند کررہی ہے۔ سوشل میڈیا اوردیگرذرائع سے ملنے والے پیغامات سے ہماری خوب حوصلہ افزائی ہورہی ہے۔

اداکارہ فرح شاہ نے کہا کہ بہت کم ایسا موقع ملتا ہے، جب بہت بڑے بڑے فنکاروں کے ساتھ کام کیا جائے۔ اس ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران بہت سے یادگارلمحات میری زندگی کا حصہ بنے۔ خاص طورپرعتیقہ اوڈھو اورثانیہ سعید جیسے فنکاروں کے ساتھ بہترین وقت گزارا۔ انہوں نے کہا کہ میرا بھی کرداردوسروںکی طرح بہت مضبوط ہے اوراس میں حقیقت کے رنگ بھرنے کیلئے بڑی محنت کرنا پڑی۔ جہاں تک بات ڈرامے کے ڈائریکٹرمظہرمعین کی ہے تووہ بہت ہی باصلاحیت انسان ہیں۔

انہوں نے جس طرح سے ہم سب فنکاروں سے کام لیا، وہ دیکھ کرناظرین آج حیران بھی ہیں اوران کے لئے آگے بہت سے سرپرائزز بھی ہیں۔ اداکارراشد فاروقی نے کہا کہ اپنے کیرئیر کے آغاز میں جب تھیٹرکرتا تھا تواس وقت ثانیہ سعید کے ساتھ بہت کام کیا۔ اس کے بعد اب ٹی وی سکرین پرہم ایک ساتھ دکھائی دے رہے ہیں۔ ان سے بہت پرانے مراسم ہیں لیکن اب دوبارہ ان کے ساتھ کام کرکے بہت مزہ آیا۔ اسی طرح نیئراعجاز، سمعیہ شمشاداورعتیقہ اوڈھو کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ بہت شانداررہا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرامے کے ڈائریکٹر کے ساتھ بہت کام کرچکا ہوں اور انہوں نے مجھے ہمیشہ ہی منفرد اور جاندار کرداروں کیلئے چنا ہے۔ اس لئے اس باربھی ان کے ساتھ کام کرکے اچھا لگا۔

مجھے امید ہے کہ ناظرین اس ڈرامے کوجس طرح پسند کررہے ہیں ، اس کے بعد ہمارے ڈراموں میں ایک نیا رجحان دیکھنے کوملے گا۔ اداکارہ نیئراعجاز نے کہا کہ '' پیاری بٹو '' عرصہ کے بعد ٹی وی سکرین پرنظرآنے والی ایسی کہانی ہے، جس کولوگ برسوں یاد رکھیں گے۔ ایسے ڈرامے بہت کم بنتے ہیں ، کیونکہ اس طرح کے پراجیکٹس کرنے اوران کوآن ائیرکرنے کیلئے ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سلسلہ میں ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ'' نے بڑی ہمت کا کام کیا ہے۔ کیونکہ کمرشل ڈرامے کے دورمیں حقائق پرمبنی ڈرامہ پیش کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ مگریہ ایک طرح سے ڈرامہ انڈسٹری کی خدمت بھی ہے اورپاکستانی ڈرامے کواس کی اصل شکل میں لانے کی کوشش بھی ، جس کوجتنا بھی سراہا جائے وہ کم ہے۔

مصنف ساجی گل نے کہا کہ ' پیاری بٹو' ایک حقیقی کہانی پرمبنی ڈرامہ سیریل ہے، جس میں حقیقی رشتوں کی قدراوربلاوجہ پڑنے والی دراڑوںکوموضوع بنایا گیا ہے۔ یہ ایک منفرد کہانی ہے اورڈرامے میں شامل تمام فنکاروں نے اپنے اپنے کرداروںکوبڑی محنت سے سجایا ہے۔ اگربات کروں ''ایکسپریس انٹرٹینمنٹ '' کی تویقینا اس چینل کے دیکھنے والوں کیلئے یہ تحفہ سے کم نہ ہوگا ۔ اب ہمیں جو رسپانس مل رہا ہے، اس کے بارے میں کبھی سوچا نہ تھا۔ مجھے لگتا ہے کہ 'ایکسپریس میڈیا گروپ' کے ساتھ ہمارا سفربہت آگے تک جائے گا اورہم اسی طرح اچھے اورمنفرد ڈرامے پیش کرتے رہیں گے۔
Load Next Story