کام یابی کے متمنّی سیاست داں عوام کے درمیان

بلدیاتی نظام کی منظوری پی پی پی کا سیاسی حربہ


Ashraf Mughal 1 February 26, 2013
بلدیاتی نظام کی منظوری پی پی پی کا سیاسی حربہ۔ فوٹو : فائل

عام انتخابات کا وقت قریب آتے ہی پیپلزپارٹی نے سندھ اپنی ساکھ کو بہتر بنانے اور اپنا ووٹ بینک بڑھانے کے لیے اپنی ہی حکومت کے سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کا خاتمہ کر دیا ہے۔

اس پر خیرپور سمیت اندرون سندھ مسلم لیگ نواز، مسلم لیگ فنکشنل، عوامی تحریک، سندھ یونائیٹڈ پارٹی سمیت دیگر قوم پرستوں کی طرف سے خوشی میں ریلیاں نکالی گئیں اور ان جماعتوں نے اسے اپنی فتح قرار دیا ہے۔ اس آرڈیننس کی منسوخی پر سب سے بڑی حمایتی پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کی جانب سے بھی خوشی میں ریلی نکالی گئی۔ مسلم لیگ فنکشنل لیڈیز ونگ کی صوبائی صدر اور رکن صوبائی اسمبلی نصرت سحر عباسی، مسلم لیگ نواز کے صوبائی راہ نما ایڈووکیٹ کے بی کبر، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے ضلعی صدر علی شیر سہتو، عوامی تحریک کے سید بچل شاہ سمیت دیگر راہ نماؤں نے بل کی واپسی کو عوامی جدوجہد کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی ہر حکومت نے ہمیشہ سندھ اور عوام دشمن فیصلے کیے ہیں، پی پی کے راہ نماؤں نے سندھی عوام کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا، اپنی اتحادی جماعت کو خوش کرنے کے لیے سندھ کے عوام کو ناراض کردیا، انھوں نے کہاکہ سندھی عوام اب جاگ چکے ہیں اور بل کی مخالفت کی تحریک کو دیکھتے ہوئے پی پی پی اسے واپس لینے پر مجبور ہوئی ہے۔ بلدیاتی بل کے خلاف جدوجہد کر کے پیر پگارا، میاں نواز شریف، سردار ممتاز علی بھٹو، رسول بخش پلیجو، سید جلال محمود شاہ، ثنان قریشی، عبدالخالق جونیجو، ایاز لطیف پلیجو، پیر صدر الدین شاہ، سید غوث علی شاہ، ماروی میمن و دیگر سیاسی راہ نماؤں نے سندھ کے عوام کے ساتھ دوستی کا ثبوت دیا ہے۔ ان راہ نماؤں کا کہنا تھا کہ متحدہ کا پیپلز پارٹی سے الگ ہونا ڈراما ہے، دونوں پارٹیوں نے 5 سال تک سندھ کے وسائل کو لوٹا، ذاتی فائدے اٹھائے اور عوام دشمن اقدامات کیے، جن سے سندھی عوام کا اعتماد کھو دیا ہے، اب ان کے اقتدار کے دن گنے جاچکے ہیں اور اس کالے قانون کی منسوخی آیندہ اقتدار میں آنے کی پلاننگ کا حصّہ ہے، لیکن عوام ان چالاکیوں کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔

عام انتخابات کے قریب اراکین قومی اور صوبائی اسمبلیوں نے اپنے اپنے حلقوں کا رخ کرلیا ہے اور بھرپور طریقے سے عوامی رابطہ مہم شروع کردی ہے۔ اس سلسلے میں اپنے آبائی حلقے اور پارٹی میں اپنی پوزیشن کم زور پڑتی دیکھ کر صوبائی وزیر معدنیات اور جیل خانہ جات منظور وسان نے اپنے حلقے میں مختلف مواقع پر خطاب میں مخالفین کو شکست دینے کے دعوے کرنا شروع کر دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میری کارکردگی اور عوامی خدمت سب کے سامنے ہے۔ ہم عوامی طاقت پر یقین رکھتے ہیں، متحدہ پانچ سال تک اتحادی جماعت رہی ہے، دونوں سندھ کی ترقی کے خواہاں ہیں، آیندہ بھی مل جل کر کام کریں گے۔ منظور وسان کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نظام کا بل پاس کرکے ہم نے ایک سیاسی دھماکا کردیا ہے اور بہت جلد مزید سیاسی دھماکے کیے جائیں گے، جس سے مخالفین بھاگ جائیں گے۔

گذشتہ دنوں پاکستان میں امریکا کے سفیر رچرڈ اولسن اور امریکی قونصل جنرل کراچی مائیکل ڈاڈمین، یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر سمیت امریکی وفد نے خیرپور ضلع کا دورہ کیا، انھوں نے سندھ کے عظیم صوفی شاعر حضرت سچل سرمست کی درگاہ پر حاضری دی۔ اس موقع پر سجادہ نشین سخی قبول محمد اور کمشنر سکھر محمد عباس بلوچ نے امریکی وفد کو سچل سرمست کی روحانی شخصیت، پیغام اور خدمات کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ بعد ازاں امریکی وفد نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی طرف سے جیم خانہ کلب میں ظہرانے میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے امریکی وفد کو خیرپور سمیت سندھ میں اپنی کارکردگی، جاری منصوبوں، اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ الیکشن سے قبل امریکی سفیر کا خیرپور سمیت اندرون سندھ کا دورہ اور سیاست دانوں سے ملاقات کرنے کو تجزیہ نگار عام انتخابات اور نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے اہمیت دے رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں