ہالی ووڈ اور بالی ووڈ سے مقابلے کیلیے سوچ سمجھ کر فلمیں بنائی جائیں ریما

ضروری ہے کہ بہت سوچ سمجھ کر فلمیں بنائی جائیں تاکہ ہمارے ملک میں صرف اور صرف پاکستانی فلموں کا ہی راج قائم ہو، اداکارہ


Qaiser Iftikhar October 10, 2017
موجودہ دورمیں بھی فنکار بے پناہ صلاحیتوں سے مالامال ہیں جو اپنی محنت اورلگن سے پاکستانی فلم کواونچائیوں پر لے جائیں گے، ریما۔ فوٹو: فائل

پاکستان فلم انڈسٹری پربرسوں راج کرنے والی اداکارہ ریما نے کہا ہے کہ فلم کی کہانی، میوزک، رقص اور لوکیشنز سمیت دیگرتکنیکی معاملات پر غور کرنے اوران کوبہتربنانے پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ ہمارا مقابلہ اس وقت دنیا کی بہترین فلم انڈسٹریوں ہالی ووڈ اوربالی ووڈ سے ہے۔

ریما نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آج اگر ہم پاکستان کی جدید فلم انڈسٹری کی بات کریں تو بہترین کام کیا جارہا ہے اوراس کومزید بہتر کیا جاسکتا ہے۔ کیونکہ نوجوان فلم میکرز اور فنکاروں کے پاس ٹیلنٹ توبہت ہے لیکن درست سمت میں فلم بنانے کی ضرورت ہے۔ فلم کی کہانی، میوزک، رقص اور لوکیشنز سمیت دیگرتکنیکی معاملات پر غور کرنے اوران کوبہتربنانے پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ ہمارا مقابلہ اس وقت دنیا کی بہترین فلم انڈسٹریوں ہالی ووڈ اوربالی ووڈ سے ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ بہت سوچ سمجھ کر فلمیں بنائی جائیں تاکہ ہمارے ملک میں صرف اور صرف پاکستانی فلموں کا ہی راج قائم ہو، جیسا کہ ماضی تھا۔

اداکارہ دیکھاجائے توماضی میں بھی ہالی ووڈ کی کثیر سرمائے سے بننے والی فلمیں ہمارے ملک میں باقاعدگی کے ساتھ نمائش کے لیے پیش ہوتی تھیں اور اس وقت لوگوںکی بڑی تعداد انگریزی فلمیں دیکھتی تھی ، مگراس کی ٹکر پر پاکستان کی اردو اور پنجابی فلمیں زیادہ بزنس کرتی تھی لہٰذا ضروری ہے کہ اپنا کام محنت اور لگن سے کرنے کے ساتھ اس پرتھوڑی سی توجہ دی جائے تاکہ بہترنتائج مل سکیں۔

ریما نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری کا حصہ بننا اورپھریہاں طویل عرصہ تک کام کرنا کوئی آسان بات نہیں تھی کیونکہ اس شعبے میں وہی فنکار طویل اننگز کھیل پاتا ہے، جوکسی بھی لمحہ محنت کرنے سے جان نہ چھڑائے۔ اسی لیے میں نے اپنے فنی سفرکے دوران حالات کا ڈٹ کرمقابلہ کیا اورتمام معروف ہدایتکاروں کے ساتھ اردو اور پنجابی فلموں میں کام کرتے ہوئے ''بلندی''سے شروع ہونے والے سفر کو مزید بلندیوں تک پہنچایا اس سلسلہ میں میرے چاہنے والوں کی دعائیں، پیار او رفیملی کی سپورٹ بھی شامل تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں