سپریم کورٹ میں بھی کراچی کے چاقومار کی بازگشت

کراچی میں ایک چاقو والا پولیس کے ہاتھ نہیں آتا، جسٹس دوست محمد خان کے ریمارکس


ویب ڈیسک October 10, 2017
اس ملک میں چور آزاد گھومتے ہیں، ہمیں ایمانداری کا پہلو دیکھنا ہے، ضروری ہوا تو ماہرین سے مدد لینگے یاخود انکوائری کرینگے، عدالت۔ فوٹو: فائل

کراچی میں چھری مار چھلاوے کی بازگشت سپریم کورٹ میں دوران سماعت بھی سنی جارہی ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ نے 14 سال بعد قتل کے ملزم محمد شوکت کو الزام ثابت نہ ہونے پر رہا کر دیا، شوکت پر صغیر نامی ملزم پر 2003 میں کورنگی کراچی میں ایک شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا، ٹرائل کورٹ نے ملزم کوعمر قید سنائی تھی جب کہ ہائی کورٹ نے سزا کوبرقرار رکھا تھا۔ جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

دوران سماعت جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ چاقو والا تو ہاتھ نہیں آتا جس پروکیل نے برجستہ جواب دیا کہ آئی جی کو ہٹانے کے لیے ایسے حالات پیدا کیے جارہے ہیں، جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ آپ کو پتہ ہے چاقو والا کون ہے، آپ تو ایسے کہہ رہے ہیں جیسے آپکوسب پتہ ہے۔

واضح رہے کہ شہرقائد کے مختلف علاقوں میں خواتین پرچاقو سے وار کیے جارہے ہیں تاہم اس حوالے سے کراچی پولیس تاحال ایک بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں