یورو بحران سے دنیا بھر کی مالیاتی منڈیاں متاثر کراچی اسٹاک مارکیٹ میں125 پوائنٹس گرگئے

سیاسی عدم استحکام کے باعث آف لوڈنگ،انڈیکس2نفسیاتی حدیں گنوا کر17895پربند،252کمپنیوں کی قیمتیں نیچے،18ارب روپے کا نقصان

اطالوی الیکشن نتائج سے بحران کے خدشات پرایشیائی ویورپی حصص مارکیٹس میں بڑے پیمانے پرفروخت،خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی، یوروکی قدربھی گرگئی۔ فوٹو : آن لائن / فائل

اطالوی الیکشن میں کسی جماعت کی واضح فتح نہ ہونے پریوروزون میں معاشی بحران کے خدشات پردنیا بھرکی مالیاتی منڈیاں بری طرح متاثرہوئیں۔

خام تیل کی قیمتیں گرگئیں، یوروکی قدرمیں کمی دیکھی گئی، اٹلی کے قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہوگیا اورحصص مارکیٹس میں بڑے پیمانے پرفروخت کا رجحان دیکھنے میں آیا تاہم سرمایہ کاری کیلیے محفوظ سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔آئل مارکیٹس کے ڈیلرزکے مطابق سرمایہ کاروں نے اٹلی میں سیاسی عدم استحکام سے یورو زون میں معاشی ابتری کے خدشات پر فروخت کی جس کے نتیجے میں لندن میں برینٹ نارتھ خام تیل کی اپریل میں سپلائی کے لیے قیمت ایک موقع پر113.29ڈالر فی بیرل پرآگئی جو 29 جنوری کے بعد کم ترین سطح ہے تاہم بعد میں معمولی ریکوری سے نرخ سہ پہر تک 113.37 ڈالر فی بیرل رہے جو پیرسے 1.07 ڈالر کم ہے۔

دوسری طرف نیویارک مین کنٹریکٹ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیوٹی آئی) یا لائٹ سوئٹ کروڈ کی اپریل کے لیے قیمت 81سینٹ کی کمی سے 92.30ڈالر بیرل رہی۔ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث سستی کرنسیوں کے خریداروں کے لیے ڈالر پرائسڈکروڈ مہنگا ہوگیا تھا جو طلب میں کمی کاباعث بنا اور یہی وجہ ہے کہ قیمتیں نیچے آگئیں تاہم اطالوی الیکشن میں کسی پارٹی کی واضح برتری نہ ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں ہلچل مچی جس سے رسکی ایسٹس میں فروخت بڑھی اور اس سے نہ صرف خام تیل بلکہ کرنسی و حصص مارکیٹس بھی گرگئیں۔ ایشیائی حصص مارکیٹس منگل کو یورو زون میں معاشی ابتری کے خدشات پر مندی کا شکار ہوگئیں۔

ٹوکیو میں 2.26فیصد کی نمایاں مندی ریکارڈ کی گئی جبکہ سڈنی میں انڈیکس 1.03فیصد نیچے آگیا، سیئول کی مارکیٹ میں 0.47 فیصد کمی آئی جبکہ شنگھائی کی مارکیٹ 1.4فیصد گرگئی، ہانگ کانگ کی مارکیٹ بھی 1.32 فیصد نیچے آگئی،سنگاپور 1.05فیصد، تائی پے0.84فیصد، منیلا 1.35 فیصد،جکارتہ 0.70فیصد، بنکاک0.64 فیصد، کوالالمپور 0.19فیصد اور ممبئی کی حصص مارکیٹ میں 1.64 فیصد مندی ریکارڈ کی گئی جبکہ ویلنگٹن کی اسٹاک ایکسچینج میں 0.3فیصد تیزی رہی، اطالوی الیکشن میں کسی پارٹی کی واضح جیت نہ ہونے پر یورپی مارکیٹس بری طرح متاثر ہوئیں۔


میلان کی مارکیٹ میں انڈیکس 3.88فیصد گرگیا، سہ پہر تک لندن کا بنچ مارک ایف ٹی ایس ای100انڈیکس 1.09فیصد، فرنیکفرٹ میں ڈی اے ایکس 30 انڈیکس 1.56فیصد، پیرس کا سی اے سی40انڈیکس 1.81فیصد نیچے آگیا، یورپی مارکیٹس میں بینکوں کے اسٹاکس میں بڑے پیمانے پر فروخت دیکھی گئی۔ دوسری طرف ڈالر کے مقابل یورو کی قدر 1.3018ڈالر تک گرگئی جو 7جنوری کے بعد کم ترین سطح ہے جبکہ اقتصادی ابتری کے حالات میں سرمایہ کاری کے لیے محفوظ سمجھے جانے والی کماڈیٹی سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا اور نرخ 1597ڈالر فی اونس تک پہنچ گئے جو پیر کو 1586.25 ڈالر فی اونس تھے، علاوہ ازیں اٹلی کے مختصرمدتی بانڈ کی نیلامی میں شرح سود میں اضافہ ہوگیا، ریٹ 0.731فیصد سے بڑھ کر 1.237فیصد پر پہنچ گئے۔



کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کودوسرے دن بھی اتارچڑھائو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے اورمزاحمت بڑھنے سے انڈیکس کی 18000اور17900 کی نفسیاتی حدیں گرگئیں، مندی کے باعث70.58 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید18 ارب29 کروڑ24 لاکھ18 ہزار 749 روپے ڈوب گئے،ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ سیاسی عدم استحکام کے علاوہ فرٹیلائزر کمپنیوں کو قدرتی گیس کی فراہمی کے حوالے سے اوجی ڈی سی ایل کے ساتھ معاہدہ ہونے میں تاخیرنے کیپٹل مارکیٹ کو غیرمستحکم کیا، کاروبار کے بیشتر دورانیے میں پرافٹ ٹیکنگ پر رحجان غالب رہنے سے حصص کی آف لوڈنگ میں اضافہ ہوا ۔

جو کاروباری مندی کا سبب بنا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر43 لاکھ944 ڈالر مالیت کی سرمایہ کاری سے ایک موقع پر22 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن حصص کی فروخت پر رحجان غالب ہونے کے علاوہ میوچل فنڈز کی جانب سے11 لاکھ 20 ہزار618 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے13 لاکھ42 ہزار 177 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 18 لاکھ38 ہزار150 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کے اثرات زائل کر دیے اور مارکیٹ میں مندی رونما ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 125.60 پوائنٹس کی کمی سے 17894.90 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 122.44 پوائنٹس کی کمی سے 14647.65 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 137.10 پوائنٹس کی کمی سے 31024.15 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت3 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر31 کروڑ28 لاکھ51 ہزار960 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 357 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں86 کے بھائو میں اضافہ، 252 کے داموں میں کمی اور19 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور پاکستان کے بھائو300 روپے بڑھ کر 10850 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھائو 231.82 روپے بڑھ کر5131.82 روپے ہوگئے جبکہ شیزان انٹرنیشنل کے بھائو 21.70 روپے کم ہوکر412.30 روپے اور سینوفی ایونٹیز کے بھائو17.74 روپے کم ہوکر337.26 روپے ہوگئے۔

Recommended Stories

Load Next Story