پاکستان اسٹیل کے ڈائریکٹرز بورڈ نے نجکاری کی مخالفت کردی

اجلاس میں بزنس پلان کا جائزہ، بیرونی آڈیٹرز کی جون 2013 تک تقرر کی منظوری۔


Business Reporter February 27, 2013
2600 ملین روپے ٹرم لون، کریڈٹ و ایل سی فیسیلیٹز کی بھی منظوری دیدی گئی۔ فوٹو: فائل

پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے ادارے کی نجکاری کی مخالفت کرتے ہوئے نجکاری کمیشن کے سپریم کورٹ سے درخواست واپس لینے کے سلسلے میں نجکاری کمیشن کو وزرات پیداوار سے رجوع کرنے کا کہا ہے۔

پاکستان اسٹیل مل کے366 ویںبورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز فضل اللہ قریشی کی زیر صدارت پی آئی ڈی سی ہائوس کراچی میں منعقد ہوا، اجلاس میں کئی اہم کلیدی فیصلے کیے گئے جن کا تعلق مالی معاملات، خام مال فراہمی اور انتظامی معاملات سے تھا، بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سالانہ آڈٹیڈ اکائونٹس 2011-12 اختتامی30 جون 2012 کی منظوری دی اور بزنس پلان کا بھی جائزہ لیا۔

بورڈ نے بیرونی آڈیٹرز کے جون 2013 تک تقرر کی منظوری دی۔ ترجمان پاکستان اسٹیل نے کہا کہ بورڈ نے 5 دسمبر 2012 کے 365 ویں اجلاس اور 23 نومبر 2012 کے 364 ویں اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی منظوری دی، بورڈ نے میجر جنرل محمد جاوید (ریٹائرڈ) جو پہلے ہی بورڈ کے ڈائریکٹر ہیں ان کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان اسٹیل کمپنیز آرڈیننس 1984 اورگورنمنٹ آف پاکستان کے منظور شدہ پیکیج کے تحت منظوری دی، اس کے علاوہ 2600 ملین روپے ٹرم لون سہولت اور بینکوں کے ذریعے کریڈٹ اور ایل سی فیسیلیٹز کی بھی منظوری دی گئی۔



ترجمان پاکستان اسٹیل نے کہا کہ پاکستان اسٹیل کی پروڈکشن اور فنانشل پلان کا بھی جائزہ لیا گیا اور ہدایت کی گئی کہ اس سلسلے میں حکومت پاکستان سے مزید کارروائی کے لیے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں2010-12 کے سی بی اے کی چارٹر آف ڈیمانڈ کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں بورڈ آف ڈائریکٹرز پہلے ہی رہنمائی فراہم کرچکا ہے۔ دریں اثنا چیف فنانشل آفیسر شاہد محسن شیخ کا استعفی منظور کرلیا گیا، اس کے علاوہ سابق ڈپٹی جنرل منیجر/ انچارج (انٹرنل آڈٹ) فرخ صادق کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے کے پاکستان اسٹیل کے انتظامی فیصلے کو برقرار رکھا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں