بینظیر قتل کیس میں مشرف کی جائیداد اکاؤنٹس ضبط کرنے کی کارروائی شروع
عدالت کاملزم کی تمام جائیداد،اکاؤنٹس کی تفصیلات 18 نومبرکودینے کاحکم،10،10 لاکھ کے ضمانتی مچلکے بھی ضبط
سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میں اشتہاری قرار دیے جانیوالے ملزم سابق صدرجنرل (ر) پرویزمشرف کی عدالتی حکم پر منقولہ وغیرمنقولہ جائیداد اور بنک اکاؤنٹس ضبط کرنے کی باقاعدہ عدالتی کارروائی شروع کردی گئی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج محمد اصغر خان نے ملزم پرویز مشرف کی تمام جائیداد، بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات 18 نومبر کو عدالت پیش کرنیکا باقاعدہ خط ارسال کردیاہے اور ملزم پرویز مشرف کی ضمانت کیلیے دیے گئے10، 10 لاکھ روپے مالیت کے دونوں ضمانتی مچلکے بھی ضبط کرلیے ہیں۔ ضمانت دینے والے دونوں ضامنوں کو بھی گزشتہ روز عدالت طلب کرکے حکم دیا گیا کہ وہ وعدے کے مطابق18نومبر تک ملزم پرویز مشرف کوعدالت پیش کریںیا 10, 10 لاکھ روپے مالیت کا زر ضمانت عدالت جمع کرائی ںورنہ دونوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔
اشتہاری ملزم کے ضامنوں کی فہرست میں ایک رٹائرڈاعلیٰ افسراورسول شخصیت شامل ہیں۔ دونوں نے عدالت سے استدعاکی کہ انہیں ایک ماہ کی مہلت دی جائے تووہ عدالتی حکم پرعمل کردیںگے، عدالت نے یہ استدعامنظورکرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
دریں اثنا لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میںبری کیے جانیوالے پانچوں ملزمان اعتزاز شاہ، شیرزمان، رفاقت، حسنین اورعبدالرشید کی بریت کیخلاف وفاقی حکومت کی دونوں اپیلیں سماعت کیلیے منظور کرتے ہوئے اس مقدمی کی تمام اپیلوں کی سماعت کیلیے27 نومبرکی تاریخ مقررکردی۔