بھارتی ہاکی ٹیم کو ملائیشیا جانے کا خرچہ مل گیا
وزارت کھیل کی مداخلت سے سلطان اذلان کپ میں شرکت کا پروانہ ملا۔
RAWALPINDI:
بھارتی وزارت کھیل نے اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) کے اس فیصلے کو رد کردیا، جس میں بھارتی ہاکی ٹیم کو سلطان اذلان شاہ کپ میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
وزارت نے ہاکی انڈیا (ایچ آئی) کو بھی مستقبل میں بجٹ سے زیادہ اخراجات نہ کرنے کی سخت تنبیہ بھی کی ہے۔ وزارت کھیل کا فیصلہ اس وقت آیا جب ایچ آئی نے ایس اے آئی کی جانب سے ایپوہ، ملائیشیا میں 9 سے 17 مارچ تک ہونیوالے ٹورنامنٹ میں شرکت کیلیے ہوائی جہاز کا کرایہ ادا کرنے سے انکار کردیا تھا جس پرایچ آئی نے ٹیم کو اس ٹورنامنٹ میں شریک ہونے سے روک دیا تھا۔ اسپورٹس سیکریٹری پرادیپ کمار ڈیب کا کہنا ہے کہ ایس اے آئی کیجانب سے معاملے کو پیش کرنے پر وزارت نے اس دورے کوکلیئر کردیا ہے۔
پرادیپ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس ہاکی انڈیا کیلیے 5.94 کروڑ روپے کا سالانہ بجٹ ہے لیکن وہ اس ہدف سے گزر چکے ہیں اور پہلے ہی 11.27 کروڑ روپے اضافی خرچ کرچکے ہیں ، اسی لیے ایس اے آئی نے معاملے کو کلیئر نہیں کیا اور ہمیں پیش کردیا، میں نے دورے کو کلیئر کردیا ہے کیونکہ سلطان اذلان شاہ کپ ایک ممتاز ٹورنامنٹ اور اس سے ٹیم کو بہت مدد ملے گی، لیکن ہم نے ایچ آئی کو تنبیہ کردی ہے کہ مستقبل میں بجٹ سے زیادہ خرچ نہیں کریگی۔ ایچ آئی کا کہنا ہے کہ ایس اے آئی نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ ہاکی ٹیم حکومت پر کوئی بوجھ ڈالے بغیر ٹورنامنٹ میں شریک ہوگی۔ ایچ آئی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہاکی انڈیا کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت نہ کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
حکومت نے ہمیشہ اس ٹورنامنٹ کے فضائی اخراجات ادا کیے ہیں۔ بھارت یہ ٹورنامنٹ پانچ مرتبہ (1985, 1991, 1995, 2009, 2010) جیت چکا ہے۔ گذشتہ ایونٹ میں وہ تیسرے نمبر پر رہا تھا، ایف آئی ایچ جونیئر ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت نے اذلان شاہ کپ میں دانش مجتبیٰ کی قیادت میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت کے علاوہ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان، آسٹریلیا، جنوبی کوریا، نیوزی لینڈ اور میزبان ملائیشیا شامل ہیں۔
بھارتی وزارت کھیل نے اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) کے اس فیصلے کو رد کردیا، جس میں بھارتی ہاکی ٹیم کو سلطان اذلان شاہ کپ میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
وزارت نے ہاکی انڈیا (ایچ آئی) کو بھی مستقبل میں بجٹ سے زیادہ اخراجات نہ کرنے کی سخت تنبیہ بھی کی ہے۔ وزارت کھیل کا فیصلہ اس وقت آیا جب ایچ آئی نے ایس اے آئی کی جانب سے ایپوہ، ملائیشیا میں 9 سے 17 مارچ تک ہونیوالے ٹورنامنٹ میں شرکت کیلیے ہوائی جہاز کا کرایہ ادا کرنے سے انکار کردیا تھا جس پرایچ آئی نے ٹیم کو اس ٹورنامنٹ میں شریک ہونے سے روک دیا تھا۔ اسپورٹس سیکریٹری پرادیپ کمار ڈیب کا کہنا ہے کہ ایس اے آئی کیجانب سے معاملے کو پیش کرنے پر وزارت نے اس دورے کوکلیئر کردیا ہے۔
پرادیپ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس ہاکی انڈیا کیلیے 5.94 کروڑ روپے کا سالانہ بجٹ ہے لیکن وہ اس ہدف سے گزر چکے ہیں اور پہلے ہی 11.27 کروڑ روپے اضافی خرچ کرچکے ہیں ، اسی لیے ایس اے آئی نے معاملے کو کلیئر نہیں کیا اور ہمیں پیش کردیا، میں نے دورے کو کلیئر کردیا ہے کیونکہ سلطان اذلان شاہ کپ ایک ممتاز ٹورنامنٹ اور اس سے ٹیم کو بہت مدد ملے گی، لیکن ہم نے ایچ آئی کو تنبیہ کردی ہے کہ مستقبل میں بجٹ سے زیادہ خرچ نہیں کریگی۔ ایچ آئی کا کہنا ہے کہ ایس اے آئی نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ ہاکی ٹیم حکومت پر کوئی بوجھ ڈالے بغیر ٹورنامنٹ میں شریک ہوگی۔ ایچ آئی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہاکی انڈیا کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت نہ کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
حکومت نے ہمیشہ اس ٹورنامنٹ کے فضائی اخراجات ادا کیے ہیں۔ بھارت یہ ٹورنامنٹ پانچ مرتبہ (1985, 1991, 1995, 2009, 2010) جیت چکا ہے۔ گذشتہ ایونٹ میں وہ تیسرے نمبر پر رہا تھا، ایف آئی ایچ جونیئر ورلڈ کپ کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت نے اذلان شاہ کپ میں دانش مجتبیٰ کی قیادت میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت کے علاوہ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان، آسٹریلیا، جنوبی کوریا، نیوزی لینڈ اور میزبان ملائیشیا شامل ہیں۔