اٹلی کے الیکشن میں کوئی جماعت واضح برتری حاصل نہ کرسکی یورپی رہنما پریشان
نئےانتخابات سےبچنا چاہیے،اب سوچنےکا وقت ہے،سلویو برلسکونی،موجودہ وزیراعظم ماریومونٹی کی جماعت کو صرف10 فیصد ووٹ ملے۔
اٹلی میں ہونے والے عام انتخابات میں کوئی بھی سیاسی جماعت واضح برتری حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی جس کے بعد یورپی ممالک کے رہنما تشویش میں مبتلا ہوگئے۔
فرانس اور جرمنی نے اصلاحات جاری رکھنے پر زوردیا ہے جبکہ اسپین نے کہا ہے کہ یہ ایسی چھلانگ ہے جو کہیں لے کر نہیں جاتی۔اطالوی اسٹاک مارکیٹوں میں حصص میں کافی کمی رہی جبکہ یورپ اور دنیا بھر کی مارکیٹوں میں بھی شروع شروع میں کمی دیکھنے میں آئی۔ سلویو برلسکونی نے کہا ہے کہ نئے انتخابات سے بچنا چاہیے، اب سوچنے کا وقت ہے۔
سب اندرونی ووٹ گنے جانے کے بعد پیئرلوئیجی بیئرسانی کی سینٹرلیفٹ جماعت نے ایوانِ زریں میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ وہ سینیٹ میں برتری حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ حکومت کی تشکیل کے لیے دونوں ایوانوں کا کنٹرول ضروری ہے۔ کامیڈین بیپے گرلو کی جماعت نے 25 فیصد ووٹ لیے ہیں جبکہ موجودہ وزیراعظم ماریو مونٹی کی جماعت 10 فیصد ووٹ حاصل کر کے چوتھے نمبر پر آئی ہے۔ ان انتخابات کا نتیجہ ایسا آیا ہے کہ دونوں ایوانوں میں پارٹیوں میں جیت کا فرق ایک فیصد سے بھی کم کا رہا ہے۔
فرانس اور جرمنی نے اصلاحات جاری رکھنے پر زوردیا ہے جبکہ اسپین نے کہا ہے کہ یہ ایسی چھلانگ ہے جو کہیں لے کر نہیں جاتی۔اطالوی اسٹاک مارکیٹوں میں حصص میں کافی کمی رہی جبکہ یورپ اور دنیا بھر کی مارکیٹوں میں بھی شروع شروع میں کمی دیکھنے میں آئی۔ سلویو برلسکونی نے کہا ہے کہ نئے انتخابات سے بچنا چاہیے، اب سوچنے کا وقت ہے۔
سب اندرونی ووٹ گنے جانے کے بعد پیئرلوئیجی بیئرسانی کی سینٹرلیفٹ جماعت نے ایوانِ زریں میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ وہ سینیٹ میں برتری حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ حکومت کی تشکیل کے لیے دونوں ایوانوں کا کنٹرول ضروری ہے۔ کامیڈین بیپے گرلو کی جماعت نے 25 فیصد ووٹ لیے ہیں جبکہ موجودہ وزیراعظم ماریو مونٹی کی جماعت 10 فیصد ووٹ حاصل کر کے چوتھے نمبر پر آئی ہے۔ ان انتخابات کا نتیجہ ایسا آیا ہے کہ دونوں ایوانوں میں پارٹیوں میں جیت کا فرق ایک فیصد سے بھی کم کا رہا ہے۔