یوٹیلٹی اسٹورزکی 1سال میں100فرنچائززبند
سرمایہ کاری کے لحاظ سے قابل عمل نہ ہونے کے باعث لائسنس منسوخ
یوٹیلٹی اسٹورزکارپوریشن (یوایس سی) نے سرمایہ کاری کے لحاظ سے قابل عمل نہ ہونے پر1 سال کے دوران ملک بھر میں 100سے زائد فرنچائزز کولائسنس منسوخ کرکے بند کردیا، ان اسٹورز کو معیار پر پورا نہ اترنے اور فروخت مسلسل کم ہونے پر بند کیا گیا جبکہ یوایس سی کی 1300سے زائد فرنچائزز میں سے صرف 800کے قریب فنکشنل ہونے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے ملک بھر میں 100سے زائد فرنچائزز کو بند کردیاہے جس کی وجہ مقررہ معیار پورا نہ کرنے اور فروخت میں مسلسل کمی کو قرار دیا گیا ہے، اس وقت ملک بھر میں کارپوریشن کے 5500سے زائد اسٹورز ہیں جن کے ذریعے حکومت رعایتی نرخ پر اشیا فراہم کر رہی ہے، دوسری جانب یوایس سی نے نجی سرمائے سے بھی یوٹیلیٹی اسٹورز کی فرنچائزز کھولنے کی اجازت دے رکھی ہے،کوئی بھی شخص 5ہزار روپے رجسٹریشن فیس جمع کرا کر یوٹیلٹی اسٹور کی فرنچائز کا لائسنس حاصل کر سکتا ہے اور اس کے بدلے کارپوریشن فرنچائز کو سستے نرخوں پر اشیا فراہم کرتی ہے، یہ فرنچائز اسٹور کسی بھی یونین کونسل میں پہلے 1کلو میٹر کے فاصلے پر کھولنے کی اجازت تھی تاہم اب حکومت نے اس فاصلے کو کم کر کے 500 میٹر کردیا ہے۔
اس وقت ملک بھر میں 1340کے قریب یوٹیلٹی اسٹورز کے فرنچائزہیں۔ ذرائع کے مطابق ان فرنچائزز میں سے بھی 500کے قریب فعال نہیںاور صرف800 فنکشنل ہیں تاہم گزشتہ 1سال کے دوران فروخت میں کمی اور دیگر وجوہ کی بنیاد پر سرمایہ کا ری کے لحاظ سے قابل عمل نہ ہونے پر یوٹیلٹی اسٹورز کا رپوریشن نے 100سے زائد فرنچائز بند کر کے ان کے لائسنس منسوخ کردیے۔ اس سلسلے میں ''ایکسپریس'' نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ایم ڈی وسیم مختار سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی جو فرنچائز بزنس پلان پر عملدرآمد نہ کرتے ہوئے ہمارے دائرہ کار پر پورا نہیں اترتی ان کے لائسنس منسوخ کیے ہیں اور جو فرنچائزز فنکشنل نہیں ان کو ہم ری وزٹ کر کے فعال کرینگے۔
انہوں نے کہاکہ بند کی جانے والی بعض فرنچائزز میں مسئلہ یہ تھا کہ ان کو چیک کیا تو اس میں بعض مال لے کر پرائمری مارکیٹ تک نہیں پہنچاتے تھے اور سیکنڈری مارکیٹ میں فروخت کر دیتے تھے جس کا فائدہ عوام کو نہیں ہوتا، اس لیے بھی چند فرنچائزز کو بند کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کی صورتحال بہتر نہ ہونے پر وہاں متعدد فرنچائزز بند تھیں، ان میں سے بھی بعض اب دوبارہ کھولنی شروع کی ہیں، گزشتہ دنوں فاٹا میں 10 فرنچائزز کھولی گئیں۔
ذرائع کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے ملک بھر میں 100سے زائد فرنچائزز کو بند کردیاہے جس کی وجہ مقررہ معیار پورا نہ کرنے اور فروخت میں مسلسل کمی کو قرار دیا گیا ہے، اس وقت ملک بھر میں کارپوریشن کے 5500سے زائد اسٹورز ہیں جن کے ذریعے حکومت رعایتی نرخ پر اشیا فراہم کر رہی ہے، دوسری جانب یوایس سی نے نجی سرمائے سے بھی یوٹیلیٹی اسٹورز کی فرنچائزز کھولنے کی اجازت دے رکھی ہے،کوئی بھی شخص 5ہزار روپے رجسٹریشن فیس جمع کرا کر یوٹیلٹی اسٹور کی فرنچائز کا لائسنس حاصل کر سکتا ہے اور اس کے بدلے کارپوریشن فرنچائز کو سستے نرخوں پر اشیا فراہم کرتی ہے، یہ فرنچائز اسٹور کسی بھی یونین کونسل میں پہلے 1کلو میٹر کے فاصلے پر کھولنے کی اجازت تھی تاہم اب حکومت نے اس فاصلے کو کم کر کے 500 میٹر کردیا ہے۔
اس وقت ملک بھر میں 1340کے قریب یوٹیلٹی اسٹورز کے فرنچائزہیں۔ ذرائع کے مطابق ان فرنچائزز میں سے بھی 500کے قریب فعال نہیںاور صرف800 فنکشنل ہیں تاہم گزشتہ 1سال کے دوران فروخت میں کمی اور دیگر وجوہ کی بنیاد پر سرمایہ کا ری کے لحاظ سے قابل عمل نہ ہونے پر یوٹیلٹی اسٹورز کا رپوریشن نے 100سے زائد فرنچائز بند کر کے ان کے لائسنس منسوخ کردیے۔ اس سلسلے میں ''ایکسپریس'' نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کے ایم ڈی وسیم مختار سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہاکہ یوٹیلیٹی اسٹورز کی جو فرنچائز بزنس پلان پر عملدرآمد نہ کرتے ہوئے ہمارے دائرہ کار پر پورا نہیں اترتی ان کے لائسنس منسوخ کیے ہیں اور جو فرنچائزز فنکشنل نہیں ان کو ہم ری وزٹ کر کے فعال کرینگے۔
انہوں نے کہاکہ بند کی جانے والی بعض فرنچائزز میں مسئلہ یہ تھا کہ ان کو چیک کیا تو اس میں بعض مال لے کر پرائمری مارکیٹ تک نہیں پہنچاتے تھے اور سیکنڈری مارکیٹ میں فروخت کر دیتے تھے جس کا فائدہ عوام کو نہیں ہوتا، اس لیے بھی چند فرنچائزز کو بند کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کی صورتحال بہتر نہ ہونے پر وہاں متعدد فرنچائزز بند تھیں، ان میں سے بھی بعض اب دوبارہ کھولنی شروع کی ہیں، گزشتہ دنوں فاٹا میں 10 فرنچائزز کھولی گئیں۔