سپریم کورٹ 7ویں ویج بورڈ ایوارڈ کے نفاذ کی رپورٹ طلب

فیصلے پراس کی روح کے مطابق عمل نہیں ہوا، بقایاجات کامعاملہ باقی ہے، چیف جسٹس

حکومت یہ بات ذہن میں رکھے، اخباری کارکنوں کی تنخواہوں پر سمجھوتا نہیں کرینگے۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے اخباری ملازمین کے حوالے سے 7ویں ویج بورڈ ایوارڈکے عملی نفاذ سے متعلق وفاقی حکومت سے26مارچ کو تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حکومت یہ بات ذہن میں رکھ لے کہ اخباری کارکنوں اور صحافیوںکی تنخواہوں کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ہر صورت میں ویج بورڈایوارڈ پر عملدرآمدکو یقینی بنایا جائے، ابھی تک عدالت میں مقدمات زیر سماعت ہیں۔چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔خبر نگارخصوصی کے مطابق چیف جسٹس نے اخبارات کے ملازمین کو بقایا جات کی عدم ادائیگی کا معاملہ اٹھایا اور ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جا رہا۔




چیف جسٹس نے کہا کہ اب بھی شکایات مل رہی ہیںکہ اخبارات کے ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی نہیں ہوئی، بڑی تعداد میں مقدمات آئی ٹی این ای میں زیر سماعت ہیں، بارہ سال پرانا کیس ہے ابھی تک ملازمین کو ان کا حق نہیں دیا گیا۔چیف جسٹس نے کہا اس دوران ایک اور ویج بورڈ ایوارڈ آ جانا چاہیے تھا۔ عبدالحفیظ پیرزادہ کے جونیئر نے موقف اختیارکیا کہ فیصلے پر عمل ہو رہا ہے اور سب ملازمین کو ان کے بقایا جات مل چکے ہیں اس پر عدالت میں موجودایک صحافی نے بنچ کوبتایا کہ فیصلے پرعملدرآمد نہیں ہوا ۔
Load Next Story