شاہ زیب قتل کیس سیشن عدالت منتقل کرنے پرسماعت ملتوی

چالان،گواہوں کے بیانات اوردستاویزکے مطالعے کیلیے مہلت دیجائے،شوکت زبیدی


Staff Reporter February 27, 2013
چالان،گواہوں کے بیانات اوردستاویزکے مطالعے کیلیے مہلت دیجائے،شوکت زبیدی فوٹو: فائل

شاہ زیب قتل کیس انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت سے سیشن عدالت منتقل کرنیکی درخواست کی سماعت 28فروری تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

منگل کو سماعت کے موقع پر سابق ایڈووکیٹ جنرل سندھ شوکت زبیدی ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیا کہ انھیں مقدمے کے چالان، گواہوں کے بیانات اور دیگر دستاویز کے مطالعے کے لیے مہلت دی جائے، انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 28فروری تک ملتوی کردی، شوکت زبیدی ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیا کہ ملزمان کے اقدام سے معاشرے میں دہشتگردی نہیں پھیلی بلکہ معاشرے میں دہشتگردی میڈیا نے پھیلائی۔ انھوںنے موقف اختیارکیا کہ مقدمے میں دہشت گردی کا عنصر نہیں پایا جاتا بلکہ تفتیشی افسرنے بدنیتی کی بنیاد پر ایف آئی آر میں انسداددہشت گردی ایکٹ کی دفعہ7 کا اضافہ کیا۔

10

استغاثہ کے مطابق درخشاں پولیس اسٹیشن کی حدود میں ملزمان شاہ رخ جتوئی، مرتضیٰ لاشاری، سجادتالپور اور دیگر نے 24دسمبر کی رات ڈی ایس پی اورنگزیب کے 20سالہ بیٹے کی کارکا تعاقب کرتے ہوئے اس پر فائرنگ کی اور اس کی گاڑی کوٹکر ماری جسکے نتیجے میں شاہ زیب ہلاک ہوگیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ملزم شاہ رخ جتوئی کی عمرکے حوالے سے اسے بچانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے تاہم تعلیمی اسناد پر درج تاریخ پیدائش اورطبی ماہرین کی رپورٹ کے مطابق ملزم شاہ رخ جتوئی کی عمر18سال سے زائد قراردی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں