امریکا اور پاکستان کا باہمی دلچسپی کے امور پربات چیت جاری رکھنے پراتفاق
امریکی وفد کو پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا
امریکی وفد نے دفترخارجہ کا دورہ کیا جہاں انہیں پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔
امریکی وفد نے دفترخارجہ کا دورہ کیا اور پاکستانی حکام سے مختلف امور پر مذاکرات کیے، امریکی وفد کی قیادت امریکی صدر کی نائب معاون جنوبی ایشیا لیزا کرٹس نے کی جب کہ قائم مقام نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز اور قائم مقام وزیردفاع بھی وفد میں شامل تھے۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی۔
پاکستان اور امریکا نے باہمی دلچسپی کے تمام امور پر بات چیت جاری رکھنے پراتفاق کیا اور افغانستان میں امریکی پالیسی کے تناظرمیں تعلقات کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ امریکی وفد کو سرحد پارسے ہونے والے مسلسل حملوں پرتشویش اور مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کے مظالم سے آگاہ کیا گیا۔
امریکی وفد کو پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا اور پاکستان نے افغان قیادت میں افغان مسئلے کے مذاکرات سے حل کے موقف کا اعادہ کیا جب کہ سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مسئلےکے پرامن حل، علاقائی و دوطرفہ میکنزم کا حصہ رہے گا۔
امریکی وفد نے دفترخارجہ کا دورہ کیا اور پاکستانی حکام سے مختلف امور پر مذاکرات کیے، امریکی وفد کی قیادت امریکی صدر کی نائب معاون جنوبی ایشیا لیزا کرٹس نے کی جب کہ قائم مقام نائب وزیرخارجہ ایلس ویلز اور قائم مقام وزیردفاع بھی وفد میں شامل تھے۔ پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی۔
پاکستان اور امریکا نے باہمی دلچسپی کے تمام امور پر بات چیت جاری رکھنے پراتفاق کیا اور افغانستان میں امریکی پالیسی کے تناظرمیں تعلقات کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ امریکی وفد کو سرحد پارسے ہونے والے مسلسل حملوں پرتشویش اور مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کے مظالم سے آگاہ کیا گیا۔
امریکی وفد کو پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا اور پاکستان نے افغان قیادت میں افغان مسئلے کے مذاکرات سے حل کے موقف کا اعادہ کیا جب کہ سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مسئلےکے پرامن حل، علاقائی و دوطرفہ میکنزم کا حصہ رہے گا۔