ہیکرز نے آسٹریلیا کے دفاعی سسٹم پر حملہ کرکے حساس معلومات چوری کرلیں
ہیکرز نے 30 جی بی تک حساس ڈیٹا چرایا جس میں نئے جنگی طیاروں اور بحری جہازوں کی معلومات بھی شامل ہیں
آسٹریلیا میں ہیکرز نے سائبر حملہ کرکے دفاعی پروگرام سے متعلق حساس معلومات چوری کرلیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے سرکاری کنٹریکٹر کے سسٹم کو ہیک کرکے 30 جی بی تک حساس ڈیٹا چرایا جس میں آسٹریلیا کے نئے جنگی طیاروں اور بحری جہازوں کے حوالے سے معلومات بھی شامل ہیں۔ آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ چرایا جانے والا ڈیٹا تجارتی بنیادوں پر حساس ضرور تھا لیکن سرکاری راز نہیں تھا۔
آسٹریلیا کے سائبر سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس حملے کے پیچھے کوئی گروہ ہے یا پھر کسی ملک کا ہاتھ ہے۔ وزیردفاع کرسٹوفر پائن نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ حملہ آور ایک یا ایک سے زائد بھی ہوسکتا ہے اور ہوسکتا ہے کہ یہ کام کسی گروہ یا ملک کی ایماء پر کیا گیا ہو۔
کرسٹوفر پائن نے کہا کہ انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ سائبر حملے سے ملکی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں البتہ ہیکرز نے آسٹریلیا کے 13 ارب ڈالر کے نئے ایف 35 جوائنٹ اسٹرئیک پروگرام، سی 130 مال بردار طیارے، پی 8 سرویلیئنس ایئرکرافٹ اور متعدد بحری جہازوں کے حوالے سے معلومات چرالی ہیں۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیکرز نے سرکاری کنٹریکٹرز کی جانب سے استعمال کیے جانے والے سافٹ ویئر میں نقائص کا فائدہ اٹھایا کیوں کہ سافٹ ویئر کو گزشتہ 12 ماہ سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا۔ ہیکرز نے گزشتہ برس جولائی میں سسٹم تک رسائی حاصل کی اور انہیں 4 ماہ تک تمام معلومات تک مکمل رسائی حاصل رہی تاہم نومبر میں حکومت کے علم میں یہ بات آئی اور اس نے سسٹم کو ٹھیک کرنا شروع کیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ہیکرز نے سرکاری کنٹریکٹر کے سسٹم کو ہیک کرکے 30 جی بی تک حساس ڈیٹا چرایا جس میں آسٹریلیا کے نئے جنگی طیاروں اور بحری جہازوں کے حوالے سے معلومات بھی شامل ہیں۔ آسٹریلوی حکومت کا کہنا ہے کہ چرایا جانے والا ڈیٹا تجارتی بنیادوں پر حساس ضرور تھا لیکن سرکاری راز نہیں تھا۔
آسٹریلیا کے سائبر سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اس حملے کے پیچھے کوئی گروہ ہے یا پھر کسی ملک کا ہاتھ ہے۔ وزیردفاع کرسٹوفر پائن نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ حملہ آور ایک یا ایک سے زائد بھی ہوسکتا ہے اور ہوسکتا ہے کہ یہ کام کسی گروہ یا ملک کی ایماء پر کیا گیا ہو۔
کرسٹوفر پائن نے کہا کہ انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ سائبر حملے سے ملکی سلامتی کو کوئی خطرہ نہیں البتہ ہیکرز نے آسٹریلیا کے 13 ارب ڈالر کے نئے ایف 35 جوائنٹ اسٹرئیک پروگرام، سی 130 مال بردار طیارے، پی 8 سرویلیئنس ایئرکرافٹ اور متعدد بحری جہازوں کے حوالے سے معلومات چرالی ہیں۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہیکرز نے سرکاری کنٹریکٹرز کی جانب سے استعمال کیے جانے والے سافٹ ویئر میں نقائص کا فائدہ اٹھایا کیوں کہ سافٹ ویئر کو گزشتہ 12 ماہ سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا تھا۔ ہیکرز نے گزشتہ برس جولائی میں سسٹم تک رسائی حاصل کی اور انہیں 4 ماہ تک تمام معلومات تک مکمل رسائی حاصل رہی تاہم نومبر میں حکومت کے علم میں یہ بات آئی اور اس نے سسٹم کو ٹھیک کرنا شروع کیا۔