’’فیشن ویک‘‘ جیسی سرگرمیاں پاکستان کا سافٹ امیج ابھارنے کیلیے ضروری ہیں مہرین سید

لاہور میں ہونیوالے روایتی پروگراموں میں ثقافتی رنگ نمایاں ہوتا ہے، اداکارہ


Qaiser Iftikhar October 14, 2017
آج ہونیوالے فیشن ویک کوسپورٹ کرنا ہوگا تاکہ بین الاقوامی ڈیزائنرز بھی اسکا حصہ بن سکیں،’’ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو : فائل

سپرماڈل و اداکارہ مہرین سید نے کہا ہے کہ لاہور کو فن وثقافت کا گہوارا کہا جاتا ہے، آج سے شروع ہونے والے ''فیشن ویک'' میں معروف ڈیزائنرز کے دیدہ زیب ملبوسات اس دھرتی کوبین الاقوامی سطح پرمتعارف کرانے اور سافٹ امیج کوکونے کونے تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

مہرین سید نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان فیشن انڈسٹری کی جانب سے منعقد کیے جانیوالے ' فیشن ویک ' میں جہاں معروف ڈیزائنرز اپنی کولیکشن متعارف کروائیں گے، وہیں ہمیشہ کی طرح بہت سے نئے مگرباصلاحیت ڈریس ڈیزائنرز بھی اپنی کولیکشن کوشائقین کے سامنے پیش کرینگے۔

اداکارہ نے کہا کہ انٹرنیشنل معیار کے اس ایونٹ میں ویسے توپاکستان کی تمام سپرماڈلز حصہ لینگی، لیکن اس ایونٹ کویادگاربنانے کے لیے فلم، ٹی وی اورمیوزک کے معروف فنکاروگلوکاربھی ریمپ پراپنی ادائیں دکھائیں گی۔ میں سمجھتی ہوں کہ اس طرح کی سرگرمیاں پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھر تک پہنچانے کے لیے بے حد ضروری ہیں۔

مہرین سید نے کہا کہ میری پہچان توفیشن انڈسٹری سے ہے اورمیں یہ بات بخوبی جانتی ہوں کہ ہمارے پاس کس قدر باصلاحیت فیشن ڈیزائنر موجود ہیں جو اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی منفرد اور جاذب نظر عروسی ملبوسات کی کولیکشن متعارف کروائیں گے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے ملک کے اس یادگار ایونٹ کی سپورٹ کریں اور بین الاقوامی ممالک کے ڈیزائنرز کو مجبورکریں تاکہ وہ بھی یہاں آکر فیشن ویک کا حصہ بن سکیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں