صومالیہ میں دو بم دھماکوں کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک
پہلا حملہ ایک ہوٹل کے باہر جبکہ دوسرا مدینہ ڈسٹرکٹ میں کیا گیا
صومالیہ کےدارالحکومت میں 2 گھنٹے کے وقفے سے ہونے والے دو بم دھماکوں میں 30 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق پہلے حملے میں دارالحکومت موغادیشو کی پررونق شاہراہ ''کے فائیو'' میں واقع ایک ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا۔ دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی سفاری ہوٹل کے مرکزی دروازے سے ٹکرادی جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی وجہ سے ہوٹل کی عمارت منہدم ہوگئی اور آس پاس موجود گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
پولیس نے اس دھماکے میں 100 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو فوری طورپرقریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعض کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ پہلے حملے کے 2 گھنٹے بعد مدینہ ڈسٹرکٹ میں بھی ایک کار بم دھماکا ہوا جس میں مزید 2 افرادہلاک ہوئے۔ دھماکے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے جائے وقوع سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔
خیال رہے کہ صومالیہ میں شدت پسند گروپ الشباب کی کارروائیوں میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں،فوری طور پران حملوں کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی لیکن خیال کیا جارہا ہے کہ یہ دھماکے بھی شدت پسند تنظیم الشباب کی جانب سے کئے گئے ہیں۔ صومالی فوج القاعدہ سے وابستہ الشباب کے جنگجوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے تاہم ابھی تک اسے کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق پہلے حملے میں دارالحکومت موغادیشو کی پررونق شاہراہ ''کے فائیو'' میں واقع ایک ہوٹل کو نشانہ بنایا گیا۔ دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی سفاری ہوٹل کے مرکزی دروازے سے ٹکرادی جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی وجہ سے ہوٹل کی عمارت منہدم ہوگئی اور آس پاس موجود گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
پولیس نے اس دھماکے میں 100 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو فوری طورپرقریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعض کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ پہلے حملے کے 2 گھنٹے بعد مدینہ ڈسٹرکٹ میں بھی ایک کار بم دھماکا ہوا جس میں مزید 2 افرادہلاک ہوئے۔ دھماکے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے جائے وقوع سے ایک مشکوک شخص کو حراست میں لے لیا۔
خیال رہے کہ صومالیہ میں شدت پسند گروپ الشباب کی کارروائیوں میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں،فوری طور پران حملوں کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی لیکن خیال کیا جارہا ہے کہ یہ دھماکے بھی شدت پسند تنظیم الشباب کی جانب سے کئے گئے ہیں۔ صومالی فوج القاعدہ سے وابستہ الشباب کے جنگجوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے تاہم ابھی تک اسے کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے۔