نصف کراچی میں تاریکی خرابی رات گئے تک دور نہ کی جاسکی

ماہرین بن قاسم بجلی گھر کی خرابی کا پتہ چلانے میں ناکام

ماہرین بن قاسم بجلی گھر کی خرابی کا پتہ چلانے میں ناکام۔ فائل فوٹو

KARACHI:
کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کے انجینئر اور ماہرین سر توڑ کوششوں کے باوجود بن قاسم بجلی گھر کے سرکٹس میں آنے والی فنی خرابی کا پتہ چلانے میں رات گئے تک ناکام رہے اور نصف سے زائد شہر مسلسل چھ گھنٹوں سے زائد تاریکی میں ڈوبا رہا آخری اطلاعات آنے تک کے ای ایس سی کی اعلیٰ انتظامیہ اپنے ماہر ترین انجینئرز کے ذریعے بھی فنی خرابی کو دور کرنے میں ناکام تھی۔


واضح رہے کہ ہفتے کی رات آٹھ بجکر دس منٹ پر بن قاسم بجلی گھر کے دونوں سرکٹس میں آنے والی خرابی کی وجہ سے شہر کے 25 گرڈ اسٹیشنز ڈیڈ ہوگئے تھے اور نصف سے زائد شہر تاریکی میں ڈوبا گیا تھا ، کے ای ایس سی کے انجینئرز نے رات گیارہ بجے فنی خرابی کا شکار ہونے والے سرکٹس کے ذریعے بجلی بحال کرنے ایک کوشش کی تاہم چند منٹوں کے بعد سرکٹس دوبارہ ٹرپ کر گئ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ای ایس سی کی سروے ٹیموں کی رپورٹ کے مطابق فنی خرابی ہائی ٹینشن لائن کی چوری یا کسی دوسری وجہ سے نہیں ہوئی ہے خرابی کی بنیادی وجہ تیکنیکی ہی ہے جسے کے ای ایس سی کے انجینئر تلاش کرنے میں رات گئے تک ناکام رہے اور اس دوران شہر کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوبا رہا، بجلی کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات اور دقت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ شہر کی اہم مساجد میں تراویح کے اجتماعات بجلی کی فراہمی کے بغیر ہوئے جبکہ شہر کے مرکزی شاپنگ سینٹرز پر عید کی خریداری کے لیے آنے والے شہریوں اور دکانداروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

Recommended Stories

Load Next Story