ٹھیکیدار نے سرکاری اسکول کو دفتر بنادیا تدریسی عمل معطل

اسکول کے بچے تعلیم سے محروم، محکمہ تعلیم کے افسران اور مقامی زمیندار ماہانہ رشوت لے کر خاموش


Express News Desk February 28, 2013
محکمہ تعلیم بدین اور ٹنڈومحمد خان کے افسران نے اس پر بے خبری اور اپنی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کوئی موقف دینیسے انکار کردیا۔ فوٹو: ایکسپریس/ فائل

DURBAN: تحصیل ماتلی کے قریب یونین کونسل نذر پور کے گوٹھ بابو جگسی میں قائم گورنمنٹ پرائمری اسکول اور ڈسپنسری میں ٹھیکیدار کا آفس قائم ہونے کے باعث گزشتہ 3ماہ سے تدریسی عمل بند۔

انصاری شوگر مل سے ٹنڈوالہیار روڈ تک تعمیر کیے جانے والے روڈ کے ٹھیکیدار نے گزشتہ 2ماہ سے اسکول کے کمروں میں دفتر قائم کر رکھا ہے، ٹھیکیدار نے مقامی بااثر زمیندار اور محکمہ تعلیم کے افسران کو ماہانہ رشوت دے کر تدریسی عمل کو بند کرا رکھا ہے۔ اسکول میں زیرتعلیم بچے 3ماہ سے رخصت پر ہیں۔

4

کمروں میں ٹھیکیدار نے ایئر کنڈیشن لگا رکھے ہیں جبکہ کمروں میں کمپیوٹر ، فرنیچر جبکہ اسکول اور محکمہ صحت کی ڈسپنسری کے سامنے ٹھیکیدار کی گاڑیاں اور دیگر سامان موجود ہے اسکول کے بورڈ پر زیر تعمیر روڈ کی اسکیم کی تفصیلات اور نام تحریر کر دیا گیا ہے، محکمہ تعلیم بدین اور ٹنڈومحمد خان کے افسران نے اس پر بے خبری اور اپنی لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کوئی موقف دینیسے انکار کردیا جبکہ اسکول میں ٹھیکیدار کے آفس کی کوریج سے بھی روکا گیا جس کے باعث خفیہ طور پر فوٹیج بنائے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں