تلہار شوگر مل کی جانب سے آباد گاروں کو عدم ادائیگیاں
بیوپاریوں نے بھی گنا خریدنے سے انکار کردیا، آبادگار مالی مشکلات سے دوچار
باوانی شگر ملز تلہار نے ایک ماہ گزرنے کے باوجود ابھی تک آبادگاروں کو گنے کی رقم ادا نہیں کی۔
آبادگار طبقہ مالی بحران میں مبتلا ہوگیا، گنے کے بیوپاریوں نے بھی گنا خریدنے سے انکار کردیا، تفصیلات کے مطابق باوانی شگر ملز تلہار نے ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود آبادگاروں کو گنے کی رقم ادا نہیں کی، اس سلسلے میں سندھ آبادگار بورڈ تعلقہ تلہار کے صدر اسلم حسین خواجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ شگر ملز انتظامیہ نے آبادگاروں کو فوری رقم کی ترسیل کے لیے کیش کوڈ جاری کیا تھا جس کے تحت آبادگاروں کو ایک ہفتے تک رقم فراہم کرنی تھی لیکن اس فیصلے پر بھی عمل نہیں ہوسکا۔
جبکہ گنے کے بیوپاری بھی گنا خریدنے سے انکار کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ آبادگار مالی بحران کا شکار ہوگئے ہیں ، دوسری جانب باوانی شگر مل میں نواب شاہ، سکرنڈ، مورو، دادو، سکھر، خیر پور، گھوٹکی اور دیگر علاقوں سے روزانہ ایک لاکھ من سے زائد گنا آرہا ہے جبکہ مقامی علاقوں سے روزانہ صرف 20 ہزار من تک گنا مل کو فراہم ہورہا ہے کیونکہ مقامی آبادگاروں کو گنے کی رقم کی ادائیگی نہیں ہورہی ہے۔
آبادگار طبقہ مالی بحران میں مبتلا ہوگیا، گنے کے بیوپاریوں نے بھی گنا خریدنے سے انکار کردیا، تفصیلات کے مطابق باوانی شگر ملز تلہار نے ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود آبادگاروں کو گنے کی رقم ادا نہیں کی، اس سلسلے میں سندھ آبادگار بورڈ تعلقہ تلہار کے صدر اسلم حسین خواجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ شگر ملز انتظامیہ نے آبادگاروں کو فوری رقم کی ترسیل کے لیے کیش کوڈ جاری کیا تھا جس کے تحت آبادگاروں کو ایک ہفتے تک رقم فراہم کرنی تھی لیکن اس فیصلے پر بھی عمل نہیں ہوسکا۔
جبکہ گنے کے بیوپاری بھی گنا خریدنے سے انکار کررہے ہیں، انھوں نے کہا کہ آبادگار مالی بحران کا شکار ہوگئے ہیں ، دوسری جانب باوانی شگر مل میں نواب شاہ، سکرنڈ، مورو، دادو، سکھر، خیر پور، گھوٹکی اور دیگر علاقوں سے روزانہ ایک لاکھ من سے زائد گنا آرہا ہے جبکہ مقامی علاقوں سے روزانہ صرف 20 ہزار من تک گنا مل کو فراہم ہورہا ہے کیونکہ مقامی آبادگاروں کو گنے کی رقم کی ادائیگی نہیں ہورہی ہے۔