بعض سیاسی عناصر چاہتے ہیں کہ عوام کے ذریعے جمہوری فیصلے نہ ہوں خواجہ آصف
بہت سارے ٹیکنوکریٹس اس وقت ہاتھوں میں اپنی سی وی لیے کھڑے ہیں، وزیر خارجہ
وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بعض سیاسی عناصر چاہتے ہیں کہ ملک میں عوام کے ذریعے جمہوری فیصلے نہ ہوں۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ عناصر کبھی جی ایچ کیو اور کبھی سپریم کورٹ کے باہر چھابڑی لگا لیتے ہیں، بہت سارے ٹیکنوکریٹ اس وقت ہاتھوں میں اپنی سی وی لیے کھڑے ہیں لیکن یہ لوگ معاشرے کا ناسور ہیں اور فیکٹری کا نہ بکنے والا دو نمبر مال ہیں۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں بظاہر جو کشیدگی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں، نیشنل ایکشن پلان کے دو حصے ہیں، ایک وہ جس میں فوج نے کامیابی سے کام کیا، دوسرے حصے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اپنا کردار ادا کرنا تھا، میرا خیال ہے کہ اگر دونوں مل کر چلتے تو مجھے یہ بیان دینے کی ضرورت نہ پڑتی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان کے حوالے سے حالیہ ٹوئٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا نیا ٹوئٹ مثبت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ کو ہمارا نقطہ بہتر لگا ہے، آنے والے چند ہفتوں میں پتہ چل جائے گا کہ شروعات بہتر ہوئی ہے، رواں ماہ امریکی وزیرخارجہ اور داخلہ دونوں آرہے ہیں، ہمارا امریکا سے کئی سالوں سے تعاون جاری ہے جس کا ہمیں صرف نقصان ہوا ہے فائدہ نہیں۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ عناصر کبھی جی ایچ کیو اور کبھی سپریم کورٹ کے باہر چھابڑی لگا لیتے ہیں، بہت سارے ٹیکنوکریٹ اس وقت ہاتھوں میں اپنی سی وی لیے کھڑے ہیں لیکن یہ لوگ معاشرے کا ناسور ہیں اور فیکٹری کا نہ بکنے والا دو نمبر مال ہیں۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں بظاہر جو کشیدگی ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں، نیشنل ایکشن پلان کے دو حصے ہیں، ایک وہ جس میں فوج نے کامیابی سے کام کیا، دوسرے حصے میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اپنا کردار ادا کرنا تھا، میرا خیال ہے کہ اگر دونوں مل کر چلتے تو مجھے یہ بیان دینے کی ضرورت نہ پڑتی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان کے حوالے سے حالیہ ٹوئٹ سے متعلق بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا نیا ٹوئٹ مثبت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ کو ہمارا نقطہ بہتر لگا ہے، آنے والے چند ہفتوں میں پتہ چل جائے گا کہ شروعات بہتر ہوئی ہے، رواں ماہ امریکی وزیرخارجہ اور داخلہ دونوں آرہے ہیں، ہمارا امریکا سے کئی سالوں سے تعاون جاری ہے جس کا ہمیں صرف نقصان ہوا ہے فائدہ نہیں۔