ٹیسٹ چیمپئن شپ پاک بھارت مقابلوں کے بغیر بیکار ہے وقار یونس
جب دنیا کی دو بہترین ٹیمیں آپس میں کھیلیں گی ہی نہیں تو اس کا فائدہ کیا ہوگا، وقار یونس
پاک بھارت میچز کے بغیر ٹیسٹ چیمپئن شپ بیکار قرار دی جانے لگی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے حال ہی میں 9 ممالک کے درمیان ٹیسٹ چیمپئن شپ اور 13 کے درمیان ون ڈے لیگ شروع کرنے کی منظوری دی ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیریز ہی طے نہیں ہے، اسی چیز پر سب سے زیادہ حیرت ظاہر کی جارہی ہے۔
سابق کپتان اور ماضی کے عظیم بولر وقار یونس نے تو پاک بھارت مقابلوں کے بغیر ٹیسٹ چیمپئن شپ کو ہی بیکار قرار دے دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ ایک اچھا آئیڈیا ہے لیکن پاکستان اور بھارت کے باہمی مقابلوں کے بغیر اس کا مقصد حاصل نہیں ہوسکتا، اگر دونوں ممالک آپس میں کھیلیں گے تو اس سے نہ صرف ٹیسٹ چیمپئن شپ کو فائدہ حاصل ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بھی بہتری آئے گی، جب دنیا کی دو بہترین ٹیمیں آپس میں کھیلیں گی ہی نہیں تو پھرآپ اسے ٹیسٹ چیمپئن شپ کہہ ہی نہیں سکتے، پاک بھارت مقابلوں کے بغیر کیسے کسی کو چیمپئنز یا پھر نمبر1 یا 2 ٹیم قرار دیا جاسکتا ہے۔
بھارت کی جانب سے یو اے ای میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے باربار انکار پر وقار یونس کا کہنا تھا کہ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہے تو دونوں کے درمیان مقابلے انگلینڈ یا آسٹریلیا میں بھی ہوسکتے ہیں، اگرچہ یو اے ای پاکستان کا ہوم وینیو بن چکا مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دونوں ممالک کہاں پر کھیلتے ہیں۔
وقار یونس کا مزید کہنا تھا کہ اگر آئی سی سی ہر کسی کو ایک دوسرے کے قریب لاتی تو لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہونا تھا، اس میں لازمی طور پر پوائنٹس سسٹم ہونا چاہیے جس میں ٹیمیں ترقی و تنزلی کا سامنا کریں، اسی سے ہی آپ کو حقیقت میں معلوم ہوگا کہ کونسی ٹیم واقعی میں بہترین ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے حال ہی میں 9 ممالک کے درمیان ٹیسٹ چیمپئن شپ اور 13 کے درمیان ون ڈے لیگ شروع کرنے کی منظوری دی ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سیریز ہی طے نہیں ہے، اسی چیز پر سب سے زیادہ حیرت ظاہر کی جارہی ہے۔
سابق کپتان اور ماضی کے عظیم بولر وقار یونس نے تو پاک بھارت مقابلوں کے بغیر ٹیسٹ چیمپئن شپ کو ہی بیکار قرار دے دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ ایک اچھا آئیڈیا ہے لیکن پاکستان اور بھارت کے باہمی مقابلوں کے بغیر اس کا مقصد حاصل نہیں ہوسکتا، اگر دونوں ممالک آپس میں کھیلیں گے تو اس سے نہ صرف ٹیسٹ چیمپئن شپ کو فائدہ حاصل ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بھی بہتری آئے گی، جب دنیا کی دو بہترین ٹیمیں آپس میں کھیلیں گی ہی نہیں تو پھرآپ اسے ٹیسٹ چیمپئن شپ کہہ ہی نہیں سکتے، پاک بھارت مقابلوں کے بغیر کیسے کسی کو چیمپئنز یا پھر نمبر1 یا 2 ٹیم قرار دیا جاسکتا ہے۔
بھارت کی جانب سے یو اے ای میں پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے باربار انکار پر وقار یونس کا کہنا تھا کہ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہے تو دونوں کے درمیان مقابلے انگلینڈ یا آسٹریلیا میں بھی ہوسکتے ہیں، اگرچہ یو اے ای پاکستان کا ہوم وینیو بن چکا مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ دونوں ممالک کہاں پر کھیلتے ہیں۔
وقار یونس کا مزید کہنا تھا کہ اگر آئی سی سی ہر کسی کو ایک دوسرے کے قریب لاتی تو لوگوں کی دلچسپی میں اضافہ ہونا تھا، اس میں لازمی طور پر پوائنٹس سسٹم ہونا چاہیے جس میں ٹیمیں ترقی و تنزلی کا سامنا کریں، اسی سے ہی آپ کو حقیقت میں معلوم ہوگا کہ کونسی ٹیم واقعی میں بہترین ہے۔