5 سال میں 138 ارب ریکور کراکے قومی خزانے میں جمع کرائے پبلک اکائونٹس کمیٹی
پی اےسی ہدایات متعلقہ وزارتوں کونہیں بھیجی جاتیں،ایڈیشنل سیکریٹری،اہم فائلیں غائب ہونےپرتشویش،بیوروکریسی کے رویےپربرہم
لاہور:
پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہواہے کہ کمیٹی کی ہدایات کو متعلقہ محکموںکو بھجوایاہی نہیں جاتااور نہ ہی ان پر عملدرآمد کیاجاتاہے جبکہ پی اے سی ہدایات پرمبنی فائلیں بھی ریکارڈ سے غائب کر دی گئی ہیں۔
پی اے سی کااجلاس بدھ کوندیم افضل چن کی زیرصدارت ہواجس میں پی اے سی رپورٹ 2004-05ء کی منظوری دی گئی۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ پی اے سی کی مئی 2012 تا جنوری 2013ء 23 ارب 18کروڑکی ریکوری ہوئی جبکہ گزشتہ 5 سال میں 138ارب روپے ریکور کرا کر خزانے میںجمع کرائے گئے ، ان میں سے 115ارب چوہدری نثارکے دور اور23 ارب موجودہ چیئرمین ندیم افضل چن کے دور میںریکورہوئے۔ یہ رقم مختلف محکموںاوروزارتوں میں بدعنوانی سے لوٹی گئی تھی۔
ایڈیشنل سیکریٹری قمرسہیل لودھی نے بتایاکہ پی اے سی ہدایات عملدرآمدکیلیے متعلقہ وزارتوں کو نہیں بھیجاجاتیں بلکہ انہیں ایک ڈپٹی سیکریٹری کے کمرے میں رکھ دیاجاتاتھا۔ پی اے سی ارکان نے اہم فائلیں سیکریٹریٹ سے غائب ہونے پرشدید تشویش ظاہرکی اوربیوروکریسی کے غیرسنجیدہ رویے پراظہاربرہمی کی ۔انھوں نے کہاکہ جن ہدایات پرعمل نہیں ہواانکی تفصیلات دی جائیں ۔کمیٹی نے اس حوالے سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہواہے کہ کمیٹی کی ہدایات کو متعلقہ محکموںکو بھجوایاہی نہیں جاتااور نہ ہی ان پر عملدرآمد کیاجاتاہے جبکہ پی اے سی ہدایات پرمبنی فائلیں بھی ریکارڈ سے غائب کر دی گئی ہیں۔
پی اے سی کااجلاس بدھ کوندیم افضل چن کی زیرصدارت ہواجس میں پی اے سی رپورٹ 2004-05ء کی منظوری دی گئی۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ پی اے سی کی مئی 2012 تا جنوری 2013ء 23 ارب 18کروڑکی ریکوری ہوئی جبکہ گزشتہ 5 سال میں 138ارب روپے ریکور کرا کر خزانے میںجمع کرائے گئے ، ان میں سے 115ارب چوہدری نثارکے دور اور23 ارب موجودہ چیئرمین ندیم افضل چن کے دور میںریکورہوئے۔ یہ رقم مختلف محکموںاوروزارتوں میں بدعنوانی سے لوٹی گئی تھی۔
ایڈیشنل سیکریٹری قمرسہیل لودھی نے بتایاکہ پی اے سی ہدایات عملدرآمدکیلیے متعلقہ وزارتوں کو نہیں بھیجاجاتیں بلکہ انہیں ایک ڈپٹی سیکریٹری کے کمرے میں رکھ دیاجاتاتھا۔ پی اے سی ارکان نے اہم فائلیں سیکریٹریٹ سے غائب ہونے پرشدید تشویش ظاہرکی اوربیوروکریسی کے غیرسنجیدہ رویے پراظہاربرہمی کی ۔انھوں نے کہاکہ جن ہدایات پرعمل نہیں ہواانکی تفصیلات دی جائیں ۔کمیٹی نے اس حوالے سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔