امریکا کراچی ایئرپورٹ پر کمپائونڈ تعمیر کرے گا عرب امارات میں ٹینڈر جاری تحقیقات کا حکم دیدیا سیکریٹر?

،تعمیر کی اجازت نہیں دی، آئی ایس آئی میں سیاسی سیل ہے نہ دفاعی ادارے الیکشن میں مداخلت کرینگے، آصف یٰسین ملک

تہران:صدر زرداری ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات کررہے ہیں، ایرانی ہم منصب محموداحمدی نژاد بھی ساتھ بیٹھے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

قومی سلامتی کمیٹی کے چیئرمین میاں رضا ربانی نے سینیٹ میں کہا ہے کہ جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی میں کسٹم ڈرگ انفورسمنٹ سیل سے معلومات کے تبادلے کیلیے امریکیوں کو ٹیکنیکل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر کیلیے کمپائونڈ تعمیر کرنے کی اجازت دینے سے ملکی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

قومی سلامتی کو درپیش خطرات سے ہمارے وزراء لاعلم ہیں، یہ انتہائی اہم اور سنجیدہ معاملہ ہے' ایوان کو فوری نوٹس لینا چاہیے۔ سینیٹ کے اجلاس میں رضا ربانی نے توجہ دلائو نوٹس پر یہ معاملہ اٹھایا اور کہا حکومت کی جانب سے امریکیوں کو جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ کراچی میں پاکستان کسٹمز ڈرگ انفورسمنٹ سیل سے معلومات کے تبادلے کی اجازت دی جا رہی ہے، اس غرض سے امریکی ایئر پورٹ پر ٹیکنیکل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر کمپائونڈ تعمیر کریں گے۔ رضا ربانی نے وزیر خزانہ سے دریافت کیا کہ یہ منصوبہ کس طرح معرض وجود میں آیا اور اس کے خدوخال کیا ہیں اس پر وزیر خزانہ سیلم مانڈوی والا نے کہا کہ وہ اس صورتحال سے لاعلم ہیں انھیں ایک دن کی مہلت دی جائے، متعلقہ حکام سے اس بارے میں بریفنگ لینے کے بعد ایوان کو آگاہ کریں گے۔

رضا ربانی نے کہا وزیر موصوف کی اس معاملے میں لاعلمی سے مزید شکوک سامنے آ رہے ہیں اگر وزیر خزانہ کو اس بارے میں معلومات نہیں ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ یہ معاملات وزیر موصوف سے بالاتر ہو رہے ہیں۔ انھوں نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی قومی اہمیت کا معاملہ ہے مگر وزیر موصوف ابھی تک اس سے لاعلم ہیں بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے وزیر خزانہ کا عذر تسلیم کرتے ہوئے معاملے کو آئندہ اجلاس تک کیلیے موخر کر دیا۔ ثناء نیوز کے مطابق رضا ربانی نے مذکورہ معاہدے کو قومی سلامتی پر پارلیمنٹ کی ہدایات سے انحراف قرار دیا۔ قائد حزب اختلاف اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو کیوں جانے دیا گیا ان سے ان معاملات پر پوچھ گچھ ضروری تھی۔




رضا ربانی نے کہا پوری قوم اس معاہدے کے خدوخال سے لاعلم ہے، کراچی کے کئی علاقوں میں امریکی فوج کو نقل و حرکت کی اجازت مل جائیگی۔ علاوہ ازیں سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) آصف یسین ملک نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کو بریفنگ اور میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان میں امریکی کمپائونڈ بنانے کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں' اس معاملے کی انکوائری کروائی گئی ہے۔ ملکی ایجنسیوں کو بھی اس معاملے کی تحقیقات کیلیے کہا گیا ہے، دفتر خارجہ بھی امریکی کمپائونڈ کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ کراچی ایئر پورٹ پر امریکیوں کی جانب سے کمپاؤنڈ کی تعمیر کا ٹینڈر یو اے ای میں جاری کیا گیا۔ کسی امریکی کمپنی کو کراچی میں امریکی انجینئرکور کیلیے ''کمپاؤنڈ'' کی تعمیر کی اجازت نہیں دی ہے۔ متعلقہ کمپنی کو اس حوالے سے خط لکھ دیا گیا ہے۔

آصف یاسین ملک نے کہا کہ کسی بھی سول ایئر پورٹ پر امریکا کو کسی بھی قسم کے کمپائونڈ بنانے کی اجازت دی ہے نہ ہی آئندہ دیں گے۔ انھوں نے کہا پاک فوج' وزارت دفاع اور آئی ایس آئی میں کوئی سیاسی سیل نہیں اور نہ ہی دفاعی ادارے انتخابات میں مداخلت کریں گے وہ صرف الیکشن میں سیکیورٹی فراہم کریں گے۔ کمیٹی کا اجلاس عذرا فضل پیچو ہو کی صدارت میں ہوا۔ سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ کراچی ایئر پورٹ پر امریکی کور آف انجینئرز کو معلومات کے تبادلے کیلیے کمپاؤنڈ تعمیر کرنے کی اجازت دینے کے معاملے پر معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا طالبان کمانڈر مولوی فقیر کی حوالگی کیلیے افغانستان سے بات چیت جاری ہے، پاکستان نے کنٹرول لائن پر کشیدگی کم کرنے کیلیے ذمہ داری کا ثبوت دیا۔ پاکستان نے کنٹرول لائن تنازع کے حوالے سے حکومتی سطح کے مذاکرات کی تجویز دی تھی تاہم بھارت نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔ دونوں ممالک کو بردباری سے کام لینے کی ضرورت ہے۔
Load Next Story