صدر زرداری تہران پہنچ گئے امریکی مخالفت کے باوجود گیس منصوبہ آگے بڑھنا چاہیے خامنہ ای
عالمی کھلاڑی پاک ایران تعلقات کیخلاف ہیں لیکن لوگوں کو معلوم ہے کہ کس طرح اسلام کے دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہے،ایرانی صدر
ایران کے سپریم لیڈر آیت اﷲ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکی مخالفت کے باوجود پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ آگے بڑھنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن تہران اسلام آباد تعاون کی ایک اہم مثال ہے اور تعلقات کی توسیع میں درپیش رکاوٹوں کے باوجود فیصلہ کن انداز سے اس مخالفت پر قابو پانا ضروری ہے۔ وہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ آیت اﷲ خامنہ ای نے کہا کہ توانائی کے محفوظ ذرائع تک رسائی حاصل کرنا پاکستان سمیت کسی بھی ملک کی پہلی ترجیح ہوتی ہے، اس خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران وہ واحد ملک ہے جس کے پاس توانائی کے محفوظ وسائل ہیں اور ہم پاکستان کو اس کی توانائی کی ضروریات کے مطابق محفوظ توانائی فراہم کرنے کیلیے تیار ہیں۔
دریں اثناء ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان گیس پائپ لائن کی تعمیر ایک عظیم اور اہم واقعہ ہے، مجھے یقین ہے کہ اس منصوبے کی تعمیر دونوں اطراف کے لیے بہت فائدہ مند ہے اور اب تک کیے گئے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی اور علاقائی کھلاڑیوں نے پاک ایران تعلقات میں ہونے والی پیش رفت کو ناکام بنانے کی بہت کوشش کی لیکن لوگوں کو معلوم ہے کہ کس طرح اسلام کے دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہے۔آن لائن کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان سربراہ سطح پر مذاکرات تہران میں ہوئے۔
پاکستانی وفد کی سربراہی صدر آصف علی زرداری اور ایرانی وفد کی قیادت صدر محمود احمدی نژاد نے کی مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات اور اہم علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں ممالک کے درمیان بڑے ترقیاتی منصوبوں کو حتمی شکل دینے سے متعلق امور بھی زیر غورآئے۔ اس سے قبل آصف علی زرداری اور ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد کے درمیان ہونے والی ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جس میں دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان میں ایران کی مدد سے مکمل ہونے والے بڑے بڑے منصوبوں پر بھی بات چیت کی۔ ان منصوبوں میں پاک ایران گیس پائپ لائن اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں سستی بجلی مہیاکرنا شامل ہے۔
دونوں رہنمائوں نے ان منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا جن سے پاکستان کی ترقی کا عمل تیز کرنے اور توانائی کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ قبل ازیں صدرمملکت آصف علی زرداری ایرانی قیادت کے ساتھ دوطرفہ اور علاقائی امور پر وسیع تر مذاکرات کے لیے بدھ کو دوروزہ دورے پر تہران پہنچے۔ مہر آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر وزیرتیل رستم قاسمی، ایران میں پاکستان کے سفیر خالد عزیز اور سفارت خانہ کے سینئر حکام نے صدر مملکت کاپرتپاک خیرمقدم کیا۔ قبل ازیں ایران کے سرکاری ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر تیل رستم قاسمی نے کہا کہ ہم پاکستان کو توانائی کے شعبے میں بھرپورتعاون فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ صدر مملکت اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کوئٹہ کے مختصر دورہ پر جمعرات کو ایران سے خصوصی طیارے میں کوئٹہ پہنچیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن تہران اسلام آباد تعاون کی ایک اہم مثال ہے اور تعلقات کی توسیع میں درپیش رکاوٹوں کے باوجود فیصلہ کن انداز سے اس مخالفت پر قابو پانا ضروری ہے۔ وہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ آیت اﷲ خامنہ ای نے کہا کہ توانائی کے محفوظ ذرائع تک رسائی حاصل کرنا پاکستان سمیت کسی بھی ملک کی پہلی ترجیح ہوتی ہے، اس خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران وہ واحد ملک ہے جس کے پاس توانائی کے محفوظ وسائل ہیں اور ہم پاکستان کو اس کی توانائی کی ضروریات کے مطابق محفوظ توانائی فراہم کرنے کیلیے تیار ہیں۔
دریں اثناء ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان گیس پائپ لائن کی تعمیر ایک عظیم اور اہم واقعہ ہے، مجھے یقین ہے کہ اس منصوبے کی تعمیر دونوں اطراف کے لیے بہت فائدہ مند ہے اور اب تک کیے گئے تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی اور علاقائی کھلاڑیوں نے پاک ایران تعلقات میں ہونے والی پیش رفت کو ناکام بنانے کی بہت کوشش کی لیکن لوگوں کو معلوم ہے کہ کس طرح اسلام کے دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہے۔آن لائن کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان سربراہ سطح پر مذاکرات تہران میں ہوئے۔
پاکستانی وفد کی سربراہی صدر آصف علی زرداری اور ایرانی وفد کی قیادت صدر محمود احمدی نژاد نے کی مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات اور اہم علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں ممالک کے درمیان بڑے ترقیاتی منصوبوں کو حتمی شکل دینے سے متعلق امور بھی زیر غورآئے۔ اس سے قبل آصف علی زرداری اور ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد کے درمیان ہونے والی ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جس میں دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان میں ایران کی مدد سے مکمل ہونے والے بڑے بڑے منصوبوں پر بھی بات چیت کی۔ ان منصوبوں میں پاک ایران گیس پائپ لائن اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں سستی بجلی مہیاکرنا شامل ہے۔
دونوں رہنمائوں نے ان منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا جن سے پاکستان کی ترقی کا عمل تیز کرنے اور توانائی کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ قبل ازیں صدرمملکت آصف علی زرداری ایرانی قیادت کے ساتھ دوطرفہ اور علاقائی امور پر وسیع تر مذاکرات کے لیے بدھ کو دوروزہ دورے پر تہران پہنچے۔ مہر آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر وزیرتیل رستم قاسمی، ایران میں پاکستان کے سفیر خالد عزیز اور سفارت خانہ کے سینئر حکام نے صدر مملکت کاپرتپاک خیرمقدم کیا۔ قبل ازیں ایران کے سرکاری ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے ایران کے وزیر تیل رستم قاسمی نے کہا کہ ہم پاکستان کو توانائی کے شعبے میں بھرپورتعاون فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ صدر مملکت اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کوئٹہ کے مختصر دورہ پر جمعرات کو ایران سے خصوصی طیارے میں کوئٹہ پہنچیں گے۔